• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ کیسے درست ہوسکتا ہے کہ ہارا ہوا شخص وکٹیں اٹھا کر بھاگ جائے، نئی ٹیم کھیلنا شروع کرے تو وہ یہ کہہ کر پچ ہی اکھاڑنا شروع کردے کہ ’’ کھیڈاں گے نہ کھیڈن دیاں گے‘‘ ۔ لگتا ہے کرسی کیا گئی، اس کا بچا کھچا دماغی توازن بھی بگڑ گیا، کبھی اس کو بھٹو اچھا لگنا شروع ہوجاتا ہے لیکن جب معاملہ پھانسی کا آتا ہے تو تھر تھر کانپنا شروع ہوجاتا ہے، کبھی وہ نیلسن مینڈیلا بننا چاہتا ہےلیکن جیل جانے سےبھاگتا پھرتا ہے،وطن والے تو خوب جانتے ہیں لیکن اب غیر ملکی حکمران اور سفارت کار بھی اسے اچھی طرح جان گئے ہیں کہ ایسے چشمے کبھی سیراب نہیں کرسکتے ، چار سال سے تسبیح گھمانے والا جعلساز بنگالی بابا نکلا جو تعویذوں اور دھونی کے بل پر اپنی دھوکہ منڈی چلاتا ہے،یاد رکھیں قدرت کسی شخص کو دین کا ٹول استعمال کرکے کامیاب ہونے کی اجازت ہرگز نہیں دیتی ، آخر کار جب احتساب کی خدائی چکی چلنا شروع ہوتی ہے تو وہ گھن کو ہمیشہ کیلئے پیس ڈالتی ہے، وطن کی معیشت کو لگا میانوالی کا گھن بری طرح سے کھا گیا ہے، اللہ نے چاہا تو مقررہ مدت میں ڈار کیمیکل کے متعدد اسپرے اس دیمک کو نیست و نابود کر ڈالیں گے، خود کو مولا جٹ قرار دینے والا تو نوری نت بھی نہ نکلا، شکست کا مقابلہ کرنے کی بجائے دوسروں پر کیچڑ اچھالنے گا، بھلا قدرت سے لڑائی کبھی کسی کو راس آئی؟سائفر کی جعلی بیساکھی پر چڑھ کر قد تو بڑھ گیا لیکن غرور اور اکڑ نے مل کر اسے زمیں بوس کر ڈالا، فطرت اب اس کے سارے خوشنما جعلی نقاب ایک ایک کرکے اتارتی جارہی ہے، اس کے بولے جھوٹ کلنک کا ٹیکہ بن کر اس کی پیشانی پر عیاں ہوتے جا رہے ہیں اور اس کے الہٰ دینی چراغ سے نکلے سازشی جن اتنے بڑے ہوگئے ہیں کہ خود اسی کے قابو سے باہر ہوگئے ہیں۔

کرسی کرسی کرسی کا ماتم کرنے والا قلابازیاں لگاتا پھر رہا ہے۔وزارت عظمیٰ بھی اپنی حماقتوں کے طفیل کھو دی، اس پر بھی بس نہیں کیابلکہ بچی کھچی عزت کی بحالی کے لئے سونے کی پڑیا یعنی سائفر ہاتھ لگا تو وہ بھی کھو دیا،خاتون اینکر نے جب پوچھا سائفر کہاں ہے تو بولا غائب ہوگیا مجھے نہیں پتہ ؟ کون لوگ اس کی بات پر یقین کریں گے کہ جس کاغذ نے اسے نئی زندگی دی وہ اہم ترین کاغذ کھو گیا، جسے وہ جلسوں میں لہراتا پھرتا تھا وہ کاغذ کھو گیا، بہت سوں کی رائے ہے کہ وہ مخصوص سازشی ایجنڈے پر کاربند تھا اور اب بھی یہی کررہا ہے، نیازی فیس سیونگ کی تلاش میں اب بھی شریفوں پر تنقید کر رہا ہے لیکن’’ کیا بنے بات جہاں بات بنائے نہ بنے‘‘ ۔ اس نے علیم خان کی علانیہ بغاوت پر اس کی نجی سوسائٹی پر حملے شروع کروا دیے، ابھی کئی اور بغاوتیں بھی سامنے آنے والی ہیں پھر کس کس کے خلاف کیا کارروائی کرے گا؟زبان درازی میں عالمی ریکارڈ بنانے والے نے خود پر متعدد لیبل لگوائے ہیں لیکن ان میں سب سے زیادہ خوفناک ایک ہی ہے اور وہ ہے محسن کش، ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ لفظ کھلاڑی کی مجسم توہین ہے کیونکہ وہ کھیل کی روح کا دشمن ثابت ہوا ،ملک کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے سازشی کے ساتھ جیل جیل کا کھیل شروع ہوچکا ہے،جس سے اس کا تراہ نکل گیا ہے،ابھی تو صرف اسحاق میزائل نے اس کے اڈوں کو تباہ کرنا شروع کیا ہے، جس دن قائد میاں نواز شریف کے آنے کی تاریخ آئی تو یہ کردار کس قدر ماتم کرے گا؟لکھ لیں جب اسے جیل جانے کا یقین ہوجائے گا تو شاہ سمیت اس کے سارے حواری تتر بتر ہو جائیں گے لیکن یہ جیل جانے کی بجائے بخوشی سیاست اور ملک بدری کا این آر او قبول کر لےگا۔

تازہ ترین