• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

او آئی سی کا ہنگامی اجلاس، اسرائیلی جارحیت کے خلاف دفاع کا حق حاصل، ایران

استنبول، تہران ( ایجنسیاں، نیوز ڈیسک) ایران کی درخواست پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی )کا ہنگامی اجلاس استنبول میں منعقد ہوا،اس موقع پر علاقائی ممالک نے ایران سے یکجہتی کا اظہار کیا، اس موقع پر نئی دہلی میں تعینات ایک ایرانی سفارتکار نے نئی دہلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی حملوں کی مذمت کرے کیونکہ یہ فوجی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کو واضح کردیا ہے کہ ان کا ملک جنگ کی دھمکیوں کے باعث کسی صورت اپنے جوہری حقوق سے دستبردار نہیں ہوگا، میکرون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ یہ ایران کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے پُرامن ارادوں کی مکمل یقین دہانی کرائے۔ ترک صدر رجب طیب ایردوان نے اجلاس سے خطاب کرتےہوئےکہا کہ نیتن یاہو ہٹلر پورےخطے کو تباہی کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے،قطرکے وزیراعظم نے بھی ایرانی وزیرخارجہ سے ملاقات کی اور اسرائیلی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا۔ تفصیلات کے مطابق ترک صدر ایردوان نے کہا کہ مسلمانوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے اور یہ وقت ہے کہ اپنے اختلافات کو ختم کرکے ایک ہوجائیں،نیتن یاہو حکومت خطے میں امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہے،سیکریٹری جنرل اوآئی سی نے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کی ایران اور غزہ پر جارحیت کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہرملک کواپنے دفاع کا حق حاصل ہے، ایران اسرائیل تنازع کا پرامن حل تلاش کیا جانا چاہیے، ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے اس موقع پر کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنےدفاع کاحق ہے، اسرائیل نے15 جون کو ہونے والے مذاکرات سے 2 روز قبل ایران پر حملہ کیا، اسرائیلی حملے سے ظاہر ہےکہ وہ سفارتکاری کے خلاف ہے۔قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نےاجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔شیخ محمد نے عباس عراقچی کے ساتھ "ایران کے علاقے کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت" پر تبادلہ خیال کیا۔قطر کی وزارت خارجہ نے اسرائیل کے اس اقدام کو "ایران کی خودمختاری اور سلامتی کی کھلی خلاف ورزی، اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی واضح خلاف ورزی" قرار دیا۔قطر کے وزیراعظم نے "کشیدگی کم کرنے اور تنازعات کو حل کرنے" کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر ایردوان نے بھی ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کی۔ ان کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ ترک رہنما نے کہا کہ اسرائیل کو "فوری طور پر روکا" جانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ جوہری مذاکرات کی بحالی میں سہولت کار کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، اور "ایران اور امریکا کے درمیان تکنیکی اور قائدین کی سطح پر بات چیت کے ذریعے سفارت کاری کو کھولنے کے لیے جلد از جلد اقدامات کئےجانے چاہئیں۔"

اہم خبریں سے مزید