بالی ووڈ کے مایاناز ہدایت کار مہیش بھٹ نے حالیہ انٹرویو میں ایک بار پھر گزشتہ دنوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے پروین بابی سے ادھوری اور دلخراش محبت کو یاد کیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اس وقت کی بات ہے جب مہیش بھٹ ، کرن بھٹ کے ساتھ پہلے سے شادی شدہ زندگی گزار رہے تھے کہ اچانک ان کی زندگی میں پروین بابی آگئیں۔
مہیش بھٹ نے بتایا کہ یہ وہی وقت تھا جب پروین بابی اپنی زندگی کے مشکل دور سے گزر رہی تھیں۔
ان کے مطابق یہ وہ وقت تھا جب پروین بابی کی پہلے شوہر کبیر بیدی سے علحیدگی ہوچکی تھی اور وہ اپنے ٹوٹے دل کو سمیٹ رہی تھیں کہ ان کی ملاقات مجھ سے (مہیش بھٹ) سے ہوگئی۔
’امر اکبر انتھونی‘ اور’ کالا پتھر‘ کی شوٹنگ کے دوران 1977ء میں ان دونوں کی محبت پروان چڑھی تاہم مہیش بھٹ کے مطابق یہ کوئی خوابوں والی محبت، پھولوں کی سیج والی محبت نہیں تھی بلکہ اس میں سخت کانٹے تھے.
یوں تو ہر کوئی جانتا ہے کہ کس طرح مہیش بھٹ پروین بابی کے مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے رہے تاہم اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مہیش بھٹ نے فلم شان کی شوٹنگ کے دوران پیش آنے والے واقعہ کا بتایا۔
انہوں نے بتایا کہ پروین بابی فلم شان کا مرکزی حصہ تھیں اور ایسے میں ان کی ذہنی بیماری اپنے عروج پر تھی، ڈاکٹروں کے مطابق انہیں ٹھیک ہونے میں کم از کم 2 ماہ کا وقت درکار تھا لیکن شوٹنگ کی وجہ سے وہ بالکل وقت نہیں نکال سکتی تھی کیونکہ بہت پیسے لگے ہوئے تھے، لیکن مہیش بھٹ کس بھی چیز کی پرواہ کئے بغیر، بغیر کسی کو بتائے ہوئے پروین بابی کو لے کر بنگلور چلے گئے۔
تاہم جب پروین بابی کی ذہنی بیماری کا مہیش بھٹ کے دوست کو علم ہوا تو انہوں نے مہیش بھٹ پر زور ڈالا کہ اگر وہ پروین بابی سے سچی محبت کرتے ہیں تو انہیں چھوڑ دیں۔
اس وقت مہیش بھٹ نے اپنے دوست کو تو کوئی جواب نہیں دیا لیکن جب پروین بابی نے مہیش بھٹ سے سوال کیا کہ وہ اپنے دوست اور ان میں سے کس کا انتخاب کریں گے تو مہیش بھٹ نے پروین بابی کو چھوڑ دیا۔
مہیش بھٹ نے بتایا کہ یہ 80 کی دہائی کا وقت تھا اور وہ اس دن کے بعد سے 2005 میں پروین بابی کے انتقال کے وقت تک کبھی ان سے نہیں ملے۔
دوسری جانب مہیش بھٹ سے بریک اپ کے بعد پروین بابی نے خود کو دنیا سے الگ کرلیا تھا ،وہ لوگوں سے ملنا چھوڑ چکی تھیں اور خود کو گھر میں قید کرلیا تھا۔
پھر 2005 میں ان کی لاش ان کے گھر سے برآمد ہوئی، موت سے قبل پروین بابی اتنی اکیلی تھیں کہ ان کی باڈی کو دفنانے والا بھی کوئی نہیں تھا، ایسے میں مہیش بھٹ سامنے آئے اور دل پر پتھر رکھ کر انہیں لحد میں اُتارا۔
یوں تو مہیش بھٹ پروین بابی سے 80 کی دہائی میں علحیدہ ہوگئے تھے لیکن آج بھی پروین بابی ان کی یادوں میں زندہ ہیں۔ مہیش بھٹ آج بھی انہیں یاد کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ’پروین مجھ سے جب ملی جب میرے پاس کچھ نہ تھا وہ پھر بھی مجھ سے محبت کرتی تھی ،پروین نے مجھے مکمل کیا تھا‘۔