اسلام آباد(جنگ نیوز/ایجنسیاں)اسلام آباد کی عدالت نے ہائی کورٹ کے حکم کے باوجودپیرکو توشہ خانہ کیس میں پیش نہ ہونے پرچیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بحال کردیے ہیں‘عدالت نے عمران خان کو 18 مارچ کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے کے کیس میں سول جج ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ نے عمران خان کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں گزشتہ روز عمران خان عدالت میں پیش نہ ہوئے اور سکیورٹی خدشات پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے خارج کردیا اور عمران خان کو 29 مارچ تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم جاری کردیا ۔ادھراسلام آباد پولیس کی ٹیم خاتون جج کو دھمکانے کے کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پرعمران خان کو گرفتار کرنے پھر لاہو رپہنچ گئی ۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس کی ٹیم خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری لے کر لاہور پہنچی۔اسلام آباد پولیس کا کہنا ہےکہ عمران خان کی عدالتی حکم پر گرفتاری ہوگی جبکہ عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی اضافی نفری درکار ہے۔ادھراسلام آباد پولیس کے ترجمان نے کہا کہ لاہور میں پہلے سے اسلام آباد پولیس کے اہلکار موجود ہیں‘ٹیم بھیجنے کا فیصلہ افسران مشاورت سے کریں گے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی عدالت نے ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود توشہ خانہ کیس میں پیش نہ ہونے پر عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہےکہ عمران خان جان بوجھ کر پیش نہیں ہو رہے، ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشنز دائر کی ہیں، عمران خان کو سکیورٹی تھریٹس ہیں۔وکیل کا کہنا تھا کہ وارنٹ تو موجود ہیں، کسی بھی وقت جاری ہوسکتے ہیں‘استثنیٰ کی درخواست صرف پیر کے لیے دائرکی گئی، عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا، زندگی کو خطرہ ہے۔