• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سے سندھ میں 5 برس میں ہوئے جرگوں کی تفصیل طلب کرلی

سندھ ہائی کورٹ نے بالائی سندھ میں ہونے والے جرگوں کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔

عدالت نے آئی جی سندھ سے 5 برس کے دوران ہونے والے جرگوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔

سندھ ہائی کورٹ میں جیکب آباد میں ہونے والے جرگے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے بالائی سندھ میں ہونے والے جرگوں کو غیر قانونی قرار دے دیا اور آئی جی سندھ سے 5 سالوں کے دوران ہونے والے جرگوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔

عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ اگر کسی ضلع میں جرگہ ہوا تو متعلقہ ذمہ دار پولیس افسر کے خلاف کارروائی ہوگی اور پولیس افسر کا نام ملزمان کی فہرست میں شامل کرکے کیس چلایا جائے گا۔

عدالتی حکم میں مزید کہا گیا کہ جرگے کا انعقاد ریاست کے اندر ریاست بنانا ہے اور اس کی روک تھام پولیس کرسکتی ہے، اس طرح کے جرگوں میں کارو کاری قرار دیا جاسکتا ہے اور کوئی سزا دی جا سکتی ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا کہ جرگوں میں سنائی گئیں سزائیں بھی غیر قانونی ہیں، شہریوں کی حفاظت اور ان کی آزادی کو یقینی بنانا پولیس کی ذمہ داری ہے۔

آئی جی سندھ جرگوں پر پابندی سے متعلق عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرائیں اور صوبے کے تمام تفتیشی افسران کو ایک ماہ کا ڈیجیٹل فارنزک کورس کرائیں۔

عدالت نے آئی جی سندھ کو گٹکا مافیا کہ خلاف سنجیدہ مہم چلانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 17 مئی تک ملتوی کردی۔

قومی خبریں سے مزید