آریان منشیات کیس میں بیٹے آریان خان کی گرفتاری کے بعد بالی ووڈ کنگ شاہ رُخ خان اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے سابق زونل چیف سمیر وانکھیڑے کے درمیان ہونے والی گفتگو لیک ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ سمیر وانکھیڑے آج کل آریان منشیات کیس میں اپنے اوپر لگنے والے رشوت خوری کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
سی بی آئی نے سمیر کے خلاف یہ الزام بھی لگایا ہے کہ وہ اپنے افسران کو علم میں لائے بغیر معاملے کی جانچ پڑتال کر رہے تھے۔
سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن (سی بی آئی) کا الزام ہے کہ سمیر وانکھیڑے نے شاہ رُخ خان کے بیٹے آریان کو رہا کرنے کے لیے 25 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔
جس کے جواب میں آریان منشیات کیس میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے سابق افسر سمیر وانکھیڑے کی جانب سے ممبئی ہائیکورٹ میں گزشتہ روز سماعت کے دوران اپنے اور شاہ رُخ خان کے درمیان ہونے والی واٹس ایپ چیٹس کے اسکرین شاٹس جمع کرائے گئے ہیں جس میں شاہ رخ خان اِن سے اپنے بیٹے آریان خان کو آزاد کرنے کی التجا کر رہے ہیں۔
سمیر وانکھیڑے نے اپنے خلاف سی بی آئی کی کارروائی سے متعلق ممبئی ہائیکورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔
سمیر نے دعویٰ کیا ہے کہ میرے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، مجھ پر پہلے بھی بدعنوانی کے الزامات لگے جس کے ثبوت نہیں ملے، سی بی آئی کو بھی ثبوت نہیں ملے گا۔
سمیر وانکھیڑے کی جانب سے اپنے دفاع کے طور پر بالی ووڈ کنگ کے ساتھ بیٹے کی گرفتاری کے بعد ہونے والی چیٹس کے کچھ اسکرین شاٹس جمع کروائے گئے جن میں شاہ رخ خان سمیر وانکھیڑے سے التجا کر رہے ہیں کہ ان کے بیٹے کو جیل میں نہیں ڈالنا چاہیے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ رخ خان نے سمیر وانکھیڑے کو پہلا پیغام 3 اکتوبر 2021ء کو بھیجا تھا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ سمیر صاحب، کیا میں آپ سے چند منٹ بات کر سکتا ہوں؟ میں جانتا ہوں کہ یہ قانونی نہیں ہے لیکن ایک باپ کی حیثیت سے، میں آپ سے بات کرنا چاہتا ہوں، آپ نے مجھے جو معلومات فراہم کی ہیں اس کے لیے میں آپ کا شکریہ ادا نہیں کر سکتا، مجھے امید ہے کہ وہ (آریان) ایک ایسا شخص بن جائے گا جس پر آپ اور مجھے فخر ہو سکتا ہے۔
اس میسج کے جواب میں سمیر وانکھیڑے کا کہنا ہے کہ باپ ہونے کے ناطے میں صورتحال کو سمجھتا ہوں، فکر نہ کریں سب ٹھیک ہو جائے گا۔
اس پر شاہ رُخ خان کہتے ہیں کہ پلیز میرے بیٹے کو گھر بھیج دیں، ایک باپ ہونے کے ناطے میں آپ سے درخواست کرتا ہوں۔
سمیر نے جواب میں کہا کہ ڈیئر شاہ رخ، میری خواہش ہے کہ میں آپ کو ایک دوست کی حیثیت سے اس صورتحال کی وضاحت کر سکتا نہ کہ زونل ڈائریکٹر کے طور پر۔
اس پر شاہ رخ کا کہنا تھا کہ پلیز میرے بیٹے کو گھر بھیج دیں، ایک باپ ہونے کے ناطے میں آپ سے درخواست کرتا ہوں، یہ ایک باپ سے ایک باپ کی درخواست ہے، میں اپنے بچوں سے اتنا ہی پیار کرتا ہوں جتنا آپ اپنے بچوں سے کرتے ہیں، سمیر پلیز میرا بھروسہ مت توڑیں، ورنہ میرا آپ اور سسٹم پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔
شاہ رُخ خان کا اس میسج میں مزید لکھنا ہے کہ پلیز ایک بار مجھ سے بات کریں، میں آپ سے باپ بن کر بات کروں گا، آپ قانون کے دائرے میں رہ کر میری مدد کر سکتے ہیں، میں ہمیشہ آپ کا مقروض رہوں گا، گھر والے اسے کسی بھی قیمت پر گھر لانا چاہتے ہیں۔
جس پر سمیر کا کہنا تھا کہ شاہ رخ، کاش میں آپ سے ایک دوست کی طرح بات کر سکتا اور سارا معاملہ سمجھا سکتا، میں اس بچے (آریان) کو اچھا ماحول دینا چاہتا ہوں، اس کی بھلائی کے لیے سوچنا چاہتا ہوں، لیکن کچھ فضول لوگ اپنی خود غرضی کے لیے اس کام کو خراب کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ سمیر وانکھیڑے نے 2 اکتوبر 2021ء کو ممبئی سے گوا جانے والی کورڈیلیا کروز میں پارٹی کی اطلاع ملنے پر چھاپہ مارا تھا اور آریان خان کو یہاں سے گرفتار کیا تھا۔
اس کے بعد آریان خان 27 دن تک پولیس کی حراست میں رہے، آریان خان کو منشیات کیس میں آرتھر روڈ جیل بھی بھیجا گیا تھا۔
آریان کے خلاف ٹھوس ثبوت نہ ہونے کے سبب عدالت نے 28 اکتوبر کو ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اُنہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔