امریکا میں عالمی شہرت یافتہ فوڈ چین کمپنی کی منیجر کو صارفین کے کھانے میں سنگین چھیڑ چھاڑ کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی ریاست جنوبی کیرولینا میں صارف اور ریسٹورنٹ کے درمیان بھروسے کے رشتے کو ایک ملازم کی حرکت نے شدید نقصان پہنچایا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس مشہور اور بڑے ریسٹورنٹ میں صارفین کو برگر کے ساتھ کچرے میں پھینکے فرینچ فرائز دینےکا انکشاف ہوا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق 39 سالہ جیم کرسٹین میجر پر پیر کو کھانے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام عائد کیا گیا جس کے مطابق اس خاتون ملازم نے مبینہ طور پر کوڑے دان سے فرائز اٹھا کر انہیں اس ڈبے میں ڈال دیا جہاں تازے چِپس بنا کر رکھے جاتے تھے اور ان کے اوپر بھی تازے چِپس ڈال دیے۔
رپورٹس کے مطابق 9 جولائی کو پولیس کو ریسٹورنٹ میں جھگڑے اور غیر معمولی صورتحال کی اطلاع ملی جہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ 2 خواتین ریسٹورنٹ کے عملے پر چیخ رہی ہیں اور انہیں دھمکیاں دے رہی ہیں۔
مقامی پولیس کی جھگڑا ختم کرنے کی درخواست نہ ماننے پر خواتین کو حراست میں لے لیا گیا تاہم 2 دن بعد ریسٹورنٹ کے ہیڈآفس کی جانب سے پولیس کو بتایا گیا کہ ان کی ملازم جیم کرسٹین صارفین کو کچرا دان میں پھینکی جانے والے فرائز دے رہی تھیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق کھانے سے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزام کے تحت جیم کرسٹین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق خاتون منیجر کی جانب سے ایسا کرنے کی وجہ فی الحال سامنے نہیں آسکی ہے۔