• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فائل فوٹو
فائل فوٹو

 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کے خلاف توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا۔

ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔

توشہ کیس کے جاری کردہ تفصیلی فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے تسلیم کیا متعلقہ چیزیں اور اثاثے فارم بی میں ظاہر نہیں کیے،انہوں  نے مانا 19-2018 میں تحفے بیچ دیے تھےتو ظاہر کرنا ضروری نہیں سمجھا۔

 جج ہمایوں دلاور نے تفصیلی فیصلے میں کہا کہ فارم بی کے مطابق بیچے گئے، منتقل کیے گئے اثاثےکی تفصیل دینا لازم ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو اب بھی تحفے بیچنے اور ٹرانسفر کرنے کی تفصیلات دینا ہیں۔


تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ثابت ہوتا ہے چیئرمین پی ٹی آئی نے 19-2018 میں الیکشن کمیشن میں جھوٹا ڈیکلریشن دیا، انہوں نے اعتراف کیا 20-2019 میں تحفے اور اثاثے فارم بی میں ظاہر نہیں کیے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اعتراف کیا انہوں نے تحفے آگے گفٹ کر دیے تھے،سابق وزیرِ اعظم نے تحفے منتقل کرنے کے کوئی ثبوت نہیں دیے، تحفے منتقل کیے ہوں تو بھی الیکشن کمیشن کے فارم بی میں ظاہر کرنا ہوتا ہے۔

تفصیلی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سال 20-2019 کا بھی جھوٹا ڈیکلریشن الیکشن کمیشن میں جمع کرایا۔

قومی خبریں سے مزید