فلسطین کے معصوم شہریوں پر اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے والی فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے انسانی بنیادوں پر مزید 2 اسرائیلی یرغمالی خواتین کو رہا کیا، جس کی ویڈیو منظرِ عام پر آ گئی۔
خیال رہے کہ حماس نے گزشتہ روز مزید 2 اسرائیلی خواتین یرغمالیوں کو رہا کیا، جن کی عمریں 80 اور 85 برس ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دونوں خواتین کو رفاہ کراسنگ سے اسرائیل منتقل کر دیا گیا جس کی اسرائیلی میڈیا نے بھی تصدیق کر دی۔
اب سوشل میڈیا پر حماس کی جانب سے انسانی بنیادوں پر رہا ہونے والی 2 اسرائیلی خواتین کی ویڈیو منظرِ عام پر آئی ہے۔
ویڈیو میں دونوں ضعیف العمر قید خواتین حماس کی قید میں بھی انتہائی پُرسکون نظر آ رہی ہیں۔
اس وقت مقبوضہ فلسطین کے محصور شہریوں کے پاس نہ کھانے کے لیے کچھ ہے اور نہ پینے کے لیے صاف پانی، یہاں تک کے کہ زخمیوں کے علاج کے لیے ادویات بھی ختم ہونے والی ہیں۔
اس کے باوجود سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حماس کے اہلکاروں نے ضعیف العمر یرغمالیوں کی ضروریات کا خیال رکھا، انہیں کھانے کے لیے بھی دیا اور چائے بھی پیش کی۔
صرف یہی نہیں بلکہ جب حماس کے اہلکاروں نے دونوں ضعیف العمر قید خواتین کو ریڈ کراس کے نمائندوں کے حوالے کیا تو خواتین نے جاتے جاتے آگے بڑھ کر حماس کے اہلکاروں سے مصافحہ کیا اور ان سے الودع لیا۔
واضح رہے کہ خبر رساں اداروں کے مطابق رہا ہونی والی ان دونوں ضعیف العمر خواتین کے شوہر تاحال یرغمال ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں حماس کے اہلکاروں کے یرغمالیوں کے ساتھ حسنِ سلوک کی صارفین بھی تعریف کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم اس سے پہلے امریکی خاتون اور اس کی بیٹی کو بھی رہائی دے چکی ہے۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں، شہید فلسطینیوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
شہداء میں 2 ہزار سے زائد بچے اور 1100 سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔