• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی فوج کو کیلنڈر پر حماس اہلکاروں کے نام نظر آنے لگے


اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جاری جنگ کے دوران اسرائیل کے حامیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اس جنگ کے بارے میں  بہت ساری غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں۔

اس جنگ کے دوران اسرائیلی فوج جو ایک طرف نہتے فلسطینی شہریوں اور غزہ کے اسپتالوں کو اندھا دھند نشانہ بنا کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہے وہیں دوسری جانب سوشل میڈیا پر اسرائیلی فوج کے حامی فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے متعلق غلط معلومات پھیلا کر دنیا کی نظروں میں اسے ایک دہشت گرد تنظیم ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے۔

اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کے رنتیسی اسپتال کے بیسمینٹ میں داخل ہوتی ہے اور وہاں موجود ایک کمرے کے بارے میں یہ دعویٰ کرتی ہے کہ حماس نے یہاں اسرائیلیوں کو یرغمال بنا کر رکھا تھا۔

اس ویڈیو میں ایک دلچسپ منظر بھی دیکھنے کو ملا جب اسرائیلی فوج کا ترجمان ڈینیل ہاگری جب اس کمرے میں داخل ہوتے ہیں تو دیوار پر لگے ایک کیلنڈر کی طرف اشارہ کر کے کہتے ہیں کہ یہ ایک لسٹ ہے جس کے اوپر لکھا ہے کہ ہم اسرائیل کے خلاف ایک آپریشن پر ہیں۔

ویڈیو میں اسرائیلی فوج کے ترجمان کو کیلنڈر کے بارے  میں یہ کہتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے کہ اس لسٹ میں ہر دہشت گرد نے اپنا نام لکھا ہوا ہے اور ہر دہشت گرد کی اپنی شفٹ ہوتی ہے جو یہاں موجود اسرائیلی یرغمالیوں پر نظر رکھتا ہے۔

اس ویڈیو کی حقیقت اس وقت سامنے آئی جب ایک فیکٹ چیکر محمد زبیر نے نشاندہی کی کہ جسے اسرائیلی فوج نے دہشت گردوں کے ناموں کی فہرست سمجھ لیا ہے وہ درحقیقت ایک کیلنڈر ہے جس پر تاریخ کے ساتھ دنوں کے نام  لکھے ہیں۔

اس سے قبل بھی غزہ میں جاری جنگ سے متعلق کئی جعلی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آ چُکی ہیں۔

فی الحال اس جنگ کے جلد رکنے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے اس لیے مستقبل میں بھی اس کے حوالے سے بہت سی غلط معلومات سوشل میڈیا پر نظر آئیں گی، اس لیے ہمیں  یہ سمجھنا چاہیے کہ سوشل میڈیا سے موصول ہونے والی کسی بھی معلومات کی حقیقت جانے بغیر اسے آگے شیئر نہ کریں۔