امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کل یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ ایم کیو ایم کو کراچی کے لوگوں نے مسترد کردیا اب عوام کے فیصلے کو قبول کرنا چاہیے جس نے ان کو مسلط کیا اس نے دہشت گردی کو فروغ دیا۔
اُنہوں نے کہا کہ طاقت کے زور پر نتیجہ دیا گیا اور آر اوز نے لکھا ہوا نتیجہ سنا دیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ قوم کی کوئی ڈائریکشن نہیں ہے، داخلی حالات صحیح نہیں ہیں، ایسی پارٹی جس نے بھتہ خوری کی، لوگوں کو فیکٹریوں میں جلایا، ان کو مسلط کیا جا رہا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ کل حیدرآباد میں جلسہ ہے، جی ڈی اے نے شرکت کی دعوت دی ہے تو ہم جلسے میں جائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم اپنی سیٹوں کے لیے لڑ رہے ہیں اور کل کراچی میں یوم سیاہ منائیں گے۔
اُنہوں نے انٹر بورڈ کے نتائج کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انٹرمیڈیٹ کےنتیجے میں کراچی کےطلبہ سے زیادتی کی گئی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے بتایا کہ طلبا کی پرسنٹیج انتہائی کم تھی، احتجاج پر وزیراعلیٰ نےایک کمیٹی بنائی تھی اب کمیٹی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کراچی کے نوجوانوں سے زیادتی ہوئی۔
اُنہوں نے کہا کہ نومبر اور دسمبر میں نصاب چھپ کر آیا، تین سے چار مہینے طلبہ کو تیاری کے لیے ملے، اساتذہ اور طلبہ کے پاس اتنا وقت نہیں تھا کہ وہ پڑھ سکیں یا پڑھا سکیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا نصاب ایک ہے لیکن امتحان الگ ہیں، کراچی کے لیے پیپر مشکل بنائے گئے اور چیکنگ بھی ٹھیک نہیں ہوئی، تمام تر کرپٹ افسران اس کے ذمے دار ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ پورے صوبے کے لیے ایک جیسا پیپر بنایا جانا چاہیے۔
امیر جماعتِ اسلامی کراچی نے مزید کہا کہ کراچی کے تمام نتائج کو کالعدم قرار دیا جائے اور امتحان دوبارہ لیا جائے۔