وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے سرجانی ٹاؤن میں موبائل چھیننے کے واقعے میں نوجوان کی ہلاکت پر ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او سرجانی کو فوری معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں ڈکیتوں نے موبائل فون چھیننے میں مزاحمت پر زوہیب نامی نوجوان کو قتل کردیا تھا۔
ایس ایس پی ویسٹ حفیظ الرحمٰن بگٹی کے مطابق زوہیب افطار کے لیے ماموں کے گھر آیا ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے زوہیب سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت پر فائرنگ کردی جس سے ایک گولی زوہیب کے سینے پر لگی۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ زوہیب کو اسپتال لے جایا جارہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گیا، واقعے کی جگہ سے نائن ایم ایم پستول کا خول ملا ہے۔
عباسی شہید اسپتال کے باہر زوہیب کے والدین اور رشتہ داروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ظالموں نے ہمارا بچہ چھین لیا۔
زوہیب کی والدہ کا کہنا تھا کہ بیٹا اپنے ماموں کے گھر افطار کرنے گیا تھا، موبائل کیلئے ڈاکوؤں نے مار دیا۔
زوہیب کی والدہ نے کہا کہ میرا بیٹا بھی چلا گیا، موبائل دے دیتا، موبائل بھی نہیں رہا۔
مقتول کی رشتہ دار خاتون کا کہنا تھا کہ شہر کو لٹیروں کے حوالے کیا ہوا ہے، ملزمان لوٹ مار میں مصروف ہیں، گھر کا کمانے والا چلا گیا اب گھر کیسے چلے گا۔
دوسری جانب سرجانی میں نوجوان کےقتل پر وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن کو معطل کرنے کےاحکامات جاری کردیے۔
وزیر داخلہ نے ایس ایس پی ویسٹ سے ایس ایچ او کا سابقہ اور حالیہ ریکارڈ طلب کرلیا۔