• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ: افرادی قوت میں کمی، NHS میں دانتوں کے علاج کیلئے 5 برس کا طویل انتظار

مانچسٹر (ہارون مرزا) برطانیہ میں بریگزٹ کے بعد جہاں افرادی قوت میں مسلسل کمی کی وجہ سے مختلف اداروں کو اپنی کارکردگی کے حوالے سے عوامی تنقید کا سامنا ہے وہیں ڈاکٹرز کی ہڑتالوں اور عملے کی قلت کی وجہ سے نہ صرف انتظار کی فہرست میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے بلکہ مریضوں کو ڈاکٹرز سے وقت لینے کیلئے کئی کئی سال انتظار کرنا پڑ رہا ہے ۔ دانتوں کی تکلیف میں مبتلا ایک مریض کو دانتوں کے ڈاکٹر کو دکھانے کیلئے 5سال تک انتظار کرنے کا انکشاف ہوا ہے ،شدید دانت درد کی وجہ سے ایک مریض جسے رات کو نیند نہیں آتی تھی کہ بیٹے نے پانچ سال کے طویل ترین انتظار کے بعد ایک ڈاکٹرسے مدد لے لی، والسینڈ نارتھ ٹائن سائیڈ سے تعلق رکھنے والے مارک تھامسن نے کہا کہ این ایچ ایس کے دانتوں کی تقرریوں کی شدید کمی اور نجی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے وہ اس نگہداشت تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر رہے جس کی انہیں اشد ضرورت تھی۔ 43سالہ شخص ان 100سے زائد افراد میں سے ایک تھا جو اس ہفتے نیو کیسل کے گرد گھومنے والے چیرٹی کلینک کے ذریعے مفت چیک اور علاج کے لیے انتظار کی فہرست میں شامل تھا۔اعداد و شمار کے مطابق شمال مشرق میں 96.8فیصد دانتوں کے ڈاکٹروں نے اپنی فہرست نئے مریضوں کیلئے بند کردی، نیو کیسل فوڈ بینک جس نے خدمت کے لیے اہل مریضوں کو سائن پوسٹ کیا نے کہا کہ تقرریوں کو صرف دو گھنٹے کے اندر پر کیا گیا۔ این ایچ ایس تک رسائی کی شدید کمی کی وجہ سے بعض برطانویوں کو چمٹا سے اپنے دانت نکالنے یا یوکرین سمیت بیرون ملک سفر کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ این ایچ ایس دندان سازی برسوں سے بحران کا شکار ہے۔اس شعبے کو طویل عرصے سے کم فنڈز دیا گیا ہے جس سے علاج کروانا مالی طور پر ناقابل عمل ہے اصل مسئلہ یہ ہے کہ جیسے جیسے زیادہ دانتوں کے ڈاکٹر این ایچ ایس کو چھوڑ رہے ہیں مسائل بڑھ رہے ہیں جبکہ وہ جو باقی رہ جاتے ہیں وہ بھی زیادہ سے زیادہ مریضوں کے چیک اپ اور علاج کی وجہ سے سخت دبائو کا شکا رہیں۔

یورپ سے سے مزید