• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی صدارت میں منعقدہ 264 ویں کور کمانڈرز کانفرنس کے اعلامیے کے مطابق عسکری قیادت نے بشام میں چینی ماہرین کے خلاف دہشت گردی جیسے واقعات کے اعادے کو ناممکن بنانے، ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کی کوششیں جاری رکھنے نیز پاک فوج کے خلاف الزامات پر مبنی مہم کے ذریعے سے فوج اور عوام کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوششوں کو ناکام اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق عسکری قیادت کا موقف تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بے بنیاد الزامات عائد کرنا فیشن بن چکا ہے جبکہ یہ عوام اور افواج کے درمیان دوری پیدا کرنے کی بڑی سازش کا حصہ ہے لیکن ایسی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گااور آئین و قانون کے مطابق سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ فورم نے ملک میں پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے حصول کی خاطر حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا جس میں غیر قانونی کارروائیوں بالخصوص اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، بجلی چوری کی روک تھام اور غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کی ان کے آبائی وطن محفوظ واپسی کے اقدامات شامل ہیں۔ پاک فوج کی موجودہ قیادت نے معاشی بحالی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے اور جرائم کی روک تھام میں حکومت وقت کے ساتھ بامعنی اور بھرپور تعاون کا جو راستہ اپنایا ہے ، ماضی میں اس کی کوئی مثال مشکل ہی سے ملے گی۔عسکری قیادت کے اس تعمیری رویے کے مثبت نتائج مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری کے بہتر ماحول کی شکل میں سب کے سامنے ہیں۔لہٰذاپاک فوج کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرکے قومی یکجہتی کی فضا کو خراب کرنا بہرصورت قومی مفاد کے منافی ہے ۔ فوج اور عوام میں باہمی اعتماد کے رشتوں کا مستحکم کیا جانا وقت کا ناگزیر تقاضا ہے اور قومی زندگی کے تمام شعبوں کے وابستگان کو اس میں اپنا کردار مثبت طور پر ادا کرنا چاہیے۔

تازہ ترین