• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپریل کے پورے چاند کو ’گلابی چاند‘ کیوں کہا جاتا ہے؟

ــــ فائل فوٹو
ــــ فائل فوٹو

رواں ماہ کے آغاز میں سورج گرہن کے  بعد کل آسمان پر ایک اور شاندار قدرتی نظارہ دیکھنے کو ملےگا۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اپریل کا پورا چاند 23 اپریل یعنی کل امریکی وقت کے مطابق شام 7بج کر49 پر ہوگا۔

نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کے مطابق، یہ چاند پیر کی صبح سے جمعرات کی صبح تک نظر آتا رہے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ مکمل چاند جسے ’گلابی چاند‘ بھی کہا جاتا ہے،  حقیقت میں یہ چاند انسانی آنکھ کو اس وقت تک گلابی رنگ کا نہیں نظر آئے گا جب تک کہ یہ جنگل کی آگ کے دھوئیں جیسے غیر متوقع ماحولیاتی مظاہر سے متاثر نہ ہو۔

اولڈ فارمرز المانک نامی ادارے کے مطابق، اپریل میں نظر آنے والا یہ پورا چاند افق کے قریب معمول کے سنہری رنگ کا ہی نظر آتا ہے اور جیسے تیسے یہ سر کے اوپر سرکتا ہے تو چمکدار سفید رنگ کا ہو جاتا ہے۔

اب یہ جاننے کے بعد سب کے ذہن میں ایک سوال ضرور آئے گا کہ جب اپریل کا پورا چاند گلابی رنگ کا نہیں ہوگا تو پھر اسے ’گلابی چاند‘ کیوں کہتے ہیں؟

اس سوال کا جواب یہ ہے کہ مقامی امریکی لوگوں نے ہر پورے چاند کے منفرد نام رکھے ہوئے ہیں۔

ناسا کی ایک رپورٹ کے مطابق، مقامی امریکی شہریوں کی جانب سے پورے چاند کے منفرد نام سب سے پہلے 1930ء کی دہائی میں شائع کیے گئے تھے اور یہ نام آج تک مشہور ہیں۔

اپریل کے پورے چاند کو ’گلابی چاند‘ قدرتی جڑی بوٹی ’کائی گلابی‘ کے نام پر رکھا گیا ہے جسے رینگنے والے فلوکس، موس فلوکس یا ماؤنٹین فلوکس بھی کہا جاتا ہے۔

یہ جڑی بوٹی مشرقی امریکا کی ہے، اس کا شمار موسمِ بہار کے ابتدائی میں کھلنے والے پھولوں میں ہوتا ہے، یہ ریتلی یا پتھریلی مٹی میں پروان چڑھتی ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید