• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلی روانڈا پرواز، غیر قانونی تارکین وطن کو چند ہفتوں میں حراست میں لینا شروع کردیں گے، ہوم آفس

لندن (پی اے) ہوم آفس نے کہا ہے کہ روانڈا کی پہلی پروازوں کی تیاری کیلئے غیر قانونی تارکین وطن کو ہفتوں کے اندر حراست میں لینا شروع کر دیا جائے گا۔ گارڈین کی رپورٹ کے مطابق پیر سے لوگوں کو حراستی مراکز میں منتقل کیا جانا شروع ہو جائے گا۔ جواب میں ہوم آفس نے کہا کہ حکومت پالیسی کو چلانے کے آخری مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔ گلاسگو میں مقیم انسانی حقوق کے وکیل عامر انور نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ پیر سے نظربندیاں شروع ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں پورے برطانیہ میں کینمور سٹریٹ کی روح کا دھماکہ دیکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔2021میں گلاسگو کی ایک سڑک پر ہونے والے مظاہروں کا حوالہ، جہاں سینکڑوں لوگوں نے پناہ کے متلاشیوں کو ڈی پورٹ کرنے سے روکنے کے لئے ایک امیگریشن وین کو روک دیا۔ وزیراعظم رشی سوناک نے کہا ہے کہ پہلی پرواز کو 10 سے 12 ہفتوں میں اڑان بھرنی چاہئے۔ ہوم آفس کے ترجمان نے کہا کہ کچھ مرحلے کی تیاریوں میں لامحالہ لوگوں کو حراست میں لینا شامل ہوگا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ آپریشنل سرگرمیوں پر مزید تبصرہ کرنا نامناسب ہوگا۔ گارڈین کے مطابق حکام پناہ کے متلاشیوں کو رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو امیگریشن سروس کے دفاتر میں معمول کی میٹنگوں کے لئے آتے ہیں اور دو ہفتے کی ایک بڑی مشق میں ملک بھر سے لوگوں کو بھی اٹھائیں گے۔ اس کے بعد ان لوگوں کو حراستی مراکز میں منتقل کیا جائے گا۔ بی بی سی کی جانب سے ان تفصیلات کی تصدیق نہیں کی گئی۔ یہ پالیسی، جس کے تحت کچھ پناہ گزینوں کو روانڈا بھیجا جائے گا، لوگوں کو چھوٹی کشتیوں میں چینل عبور کرنے سے روکنے کیلئے ہے۔ ہوم آفس کے اعداد و شمار کے مطابق ہفتے کے روز تقریباً 359 تارکین وطن کو خطرناک کراسنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ گارڈین کی رپورٹ کے جواب میں چیرٹی فریڈم فرام ٹارچر کی چیف ایگزیکٹو سونیا سکیٹس نے بی بی سی کو بتایا کہ کوئی غلطی نہ کریں، پناہ گزینوں پر اس حکومت کا تازہ حملہ ان لوگوں کو مزید صدمے سے دوچار کرے گا جو ٹارچر چیمبروں سے بھاگ کر حفاظت کی تلاش میں ہیں۔ برطانیہ میں اپنی زندگیوں کو دوبارہ بنانے کا موقع چاہتے ہیں۔ ہم اپنی طبی خدمات سے جانتے ہیں کہ اذیت سے بچ جانے والے افراد بھی، جو نقصان سے مکمل طور پر محفوظ ہیں، خطرات کے لئے انتہائی احتیاط کی نیم دائمی حالت میں رہتے ہیں کیونکہ ان کی آمرانہ ریاستوں میں پکڑے جانے، حراست میں لئے جانے اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی تھی۔لہٰذا اس کریک ڈاؤن کی خبریں یقینی طور پر ہمارے معالجین کی دیکھ بھال میں بہت سے مردوں، عورتوں اور بچوں میں ذہنی صحت کے خاتمے کو متحرک کر سکتی ہیں۔ سیفٹی آف روانڈا ایکٹ، جس کا مقصد روانڈا کو ایک محفوظ ملک قرار دے کر پالیسی کو درپیش مزید قانونی چیلنجوں سے بچنا ہے، اس ہفتے اراکین پارلیمنٹ اور ساتھیوں نے اس کی منظوری دی تھی اور جمعرات کو اس نے قانون کی شکل اختیار کر لی تھی۔ تاہم اس منصوبے کو عدالتی چیلنجوں کے باوجود روکا جا سکتا ہے۔ دریں اثناء مسٹر سوناک نے کہا ہے کہ یہ دعویٰ ہے کہ روانڈا کا منصوبہ آئرلینڈ میں مہاجرین کی تعداد میں اضافے کا سبب بن رہا ہے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس کا پہلے سے ہی اثر ہو رہا ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں آئرش نائب وزیراعظم مائیکل مارٹن نے کہا تھا کہ شمالی آئرلینڈ سے ریپبلک میں سرحد عبور کرنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جس کی ایک وجہ یہ ہے کہ لوگ برطانیہ میں رہنے سے خوفزدہ ہیں کہ انہیں روانڈا بھیجا جا سکتا ہے۔ آئرش وزیر اعظم سے اسکائی نیوز کے سنڈے مارننگ ود ٹریور فلپس کے ساتھ ایک انٹرویو میں مسٹر سوناک کے تبصروں کے بارے میں پوچھا گیا اور اس پر چیلنج کیا گیا کہ کیا برطانیہ صرف اس مسئلے کو برآمد کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا میری توجہ برطانیہ اور اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے پر ہےلیکن اس تبصرہ سے جو کچھ واضح ہوتا ہے وہ ایک دو چیزیں ہیں۔ ایک یہ کہ غیر قانونی نقل مکانی ایک عالمی چیلنج ہے، یہی وجہ ہے کہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ متعدد ممالک تیسرے ملک کی شراکت داری کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس مسئلے کو حل کرنے کے نئے طریقے تلاش کر رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ برطانیہ کی قیادت مسئلہ کے حل کی طرف پہنچ رہی ہے۔ انہوں نے وزیر انصاف ہیلن میک اینٹی سے کہا ہے کہ وہ اس ہفتے کابینہ میں قانون سازی کریں تاکہ پناہ کے متلاشیوں کو برطانیہ واپس بھیجا جا سکے لیکن برطانیہ کے ایک سرکاری ذریعے نے اتوار کو کہا کہ وہ یورپی یونین سے آئرلینڈ کے راستے کسی بھی پناہ گزین کی واپسی کو قبول نہیں کرے گا جب تک کہ یورپی یونین یہ قبول نہیں کر لیتی کہ ہم انہیں فرانس واپس بھیج سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہماری روانڈا اسکیم کو چلانے پر پوری توجہ مرکوز کر رہی ہے اور کشتیوں کو چینل سے گزرنے سے روکنے کے لئے فرانسیسیوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گی۔ جمعہ کو ڈاؤننگ سٹریٹ نے کہا تھا کہ تارکین وطن کے رویئے پر پالیسی کے اثرات کے بارے میں کسی خاص نتیجے پر پہنچنا بہت جلد ہے۔ اس سال اب تک 7000 سے زیادہ لوگ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے یہاں پہنچے ہیں۔ لیبر کے شیڈو امیگریشن وزیر اسٹیفن کنوک نے کہا کہ اس سال اب تک چھوٹی کشتیوں کے ذریعے پہلے سے کہیں زیادہ لوگ پہنچے ہیں اور زیادہ لوگوں کو بچایا جانا ہے۔

یورپ سے سے مزید