• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت ملک بھر میں سولرائزیشن کی حوصلہ افزائی کریگی‘ وزیر توانائی

اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت سولرائزیشن کی حوصلہ افزائی کا عزم کئے ہوئے ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف زیادہ سے زیادہ شمسی توانائی پیدا کرنے کے حامی ہیں۔ نیٹ میٹرنگ کنکشن ہولڈرز کی حوصلہ شکنی نہیں حوصلہ افزائی کی جائیگی۔ 

اُنہوں نے ایک نجی چینل کو انٹرویو میں کہا کہ عوام سنی سنائی باتوں اور سوشل میڈیا کے پراپیگنڈے پر کان نہ دھریں۔ 

دریں اثناء بجلی کمپنیوں کے ذرائع کے مطابق نیٹ میٹرنگ کنکشن ہولڈرز کو ڈسکوز کی پچاس سے ستر فیصد بجلی استعمال کرانے کی تجویز پر غور جاری ہے۔ حکومت نے بجلی کی قلت اور مہنگائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے آئی ایم ایف کو اپنے پلان سے آگاہ کر دیا ہے۔

 آئی پی پیز کو ادائیگی کیلئے نیٹ میٹرنگ پالیسی ختم کرنا سولرائزیشن سسٹم کو ناکام بنانے کی کوشش ہو گی۔ حکومت پاکستان نے سولر پینل لگانے والوں کا فائدہ کم کرنے کی تیاری شروع کر دی۔ 

یہ تجویز زیر غور ہے کہ دو میٹر سولر پینل لگانے والوں کے گھر لگا دیئے جائیں۔ 

وزیراعظم محمد شہباز شریف اور قائد (ن) لیگ نواز شریف سولرائزیشن کی حوصلہ افزائی کرینگے مگر آئی پی پیز کو کپیسٹی چارجز دینے کے معاہدے پر نظر ثانی کرنے کی بجائے حکومت نے نیٹ میٹرنگ پالیسی میں ترمیم کرنے کی تجویز پر غور شروع کر دیا ہے جس کے تحت گراس میٹرنگ پالیسی لانے کا عندیہ دیدیا گیا ہے۔ اس طرح نیٹ میٹرنگ کا فائدہ اٹھانے والے کم سے کم بارہ لاکھ روپے مالیتی سولر پینل سے بجلی حاصل کرنے والوں پر بوجھ ڈالا جائیگا۔

 ایک تجویز یہ ہے کہ جن لوگوں نے مکانوں کی چھت پر سولر پینل لگا رکھے ہیں اُن کو پچاس فیصد کم و بیش بجلی ڈسکوز کی استعمال کرنی ہو گی اور اُنکے پاس سولرائزیشن کی بجلی ڈائریکٹ ڈسکوز کے پاس پہنچے گی اسکی ادائیگی انیس یا بیس روپے سے کم کر کے کم و بیش نو روپے یونٹ کی صارف کو ادائیگی کئے جانے کی تجویز ہے۔ 

حکومت نے بجلی کی قیمتوں کے بحران پر قابو پانے کیلئے اپنی حکمت عملی سے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستانی مالیاتی ٹیم نے کہا کہ حکومت نیٹ میٹرنگ کی موجودہ پالیسی ختم یا ترمیم کرنے جا رہی ہے اور اسکی جگہ گراس میٹرنگ کی پالیسی متعارف کرانے کی تجویز کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔ گراس میٹرنگ کے تحت بجلی کے دو میٹر لگے ہوا کرینگے۔ 

سولر پینل سے پیدا شدہ بجلی آٹو میٹک نیشنل گرڈ کو ملا کریگی اور پھر واپس فراہم کی جائیگی۔ ان کا حساب دو میٹر کے ذریعے رکھا جائیگا جبکہ سولر پینل رکھنے والے صارفین کو قومی گرڈ سے بجلی عام ریٹ پر مہیا کی جائیگی جس ریٹ پر دیگر صارفین کو فراہم کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف نیٹ میٹرنگ کے ذریعے لاتعداد صارفین پروٹیکٹڈ کیٹگری میں چلے گئے ہیں۔ 

گراس میٹرنگ پالیسی کے تحت سولر پینل والے صارفین کو پروٹیکٹڈ کیٹگری میں رجسٹرڈ نہیں کیا جائیگا اور ان کو بجلی کے نرخ نان پروٹیکٹڈ صارفین کی طرح چارج کئے جائینگے۔

اہم خبریں سے مزید