لیڈز(پ ر) اسلام آبادپولیس کا گلگت بلتستان میں مظاہرہ کرنے والوں کی گرفتاریوں کی مذمت۔ عوامی ورکرز پارٹی کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان انتظامیہ اور ایک نجی سیاحتی کمپنی کے درمیان متنازعہ لیز معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے والے گلگت بلتستان کے سیاسی کارکنان کو حراست میں لینے پر اسلام آباد پولیس کی شدید مذمت کرتی ہے۔اسلام آباد پولیس نے اتوار کے دن گلگت،بلتستان سے تعلق رکھنے والے ایک درجن سے زائد سیاسی اور سماجی کارکنان بشمول عوامی ورکرز پارٹی کے ذیشان احمداور جاوید دکھی کو حراست میں لے لیا جو متنازعہ لیز معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ معاہدے کے مطابق، 37 پی ٹی ڈی سی موٹل، ریسٹ ہاؤس اور تاریخی سیاحتی مقامات، اس کمپنی کو تیس سال کے لیے صرف 800,000 روپے ماہانہ کی معمولی رقم میں لیز پر دے دیے گئے ہیں۔عوامی ورکرز پارٹی کے صدر اختر حسین ایڈووکیٹ، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر بخشل تھلہو، اے ڈبلیو پی گلگت بلتستان چیئرپرسن بابا جان اور جموں کشمیر اے ڈبلیو پی کے چیئرپرسن نثار شاہ ایڈووکیٹ نے ایک مشترکہ بیان میں دارالحکومت پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پرامن مظاہرین کے خلاف اسلام آباد پولیس کی کارروائی ناصرف افسوسناک ہے بلکہ پاکستانی حکمرانوں کے ظلم و استحصال کے ایک دیرینہ مثال ہے۔ عوامی ورکرز پارٹی کی قیادت اس بات پر زور دیتی ہے کہ کشمیریوں اور گلگت بلتستان کے عوام سمیت محکوم قوموں کے استحصال بند کیاجائے اور اس طرح کی زیادتی کرنے والوں کو جواب دہ ٹھہرایا جائے۔ عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے عوام کے استحصال کے خلاف جدوجہد میں یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور مقامی آبادی کے ساتھ بدسلوکی اور ان کی زمینوں اور وسائل کے ناانصافی پر مبنی قبضے کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ پاکستانی حکام کو گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق تسلیم کرنے چاہئیں اور بجائے نوآبادیاتی دور کے غلامی اور استحصال کے حربے برقرار رکھنے کے، حقیقی خودمختاری اور بااختیاری کی طرف کام کرنا چاہئے۔ عوامی ورکرز پارٹی اسلام آباد سے گزشتہ ہفتے لاپتہ ہونے والے ترقی پسند شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کا مطالبہ بھی کرتی ہے۔