• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوشل میڈیا پر کنٹرول، سائبر کرائم ونگ FIA سے علیحدہ، نیا ادارہ قائم

اسلام آباد (ساجد چوہدری )وفاقی حکومت نے سائبر کرائم کو ایف آئی اے سے علیحدہ کر کےنیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے نام سے نیا ادارہ بنا دیا اور اس کے رولز بھی جاری کر دیئے.

گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق این سی سی آئی اے کا تحقیقاتی ادارہ انسداد الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 کی شق 29 کے تحت قائم کیا ، این سی سی آئی اے ایکٹ کے تحت حاصل اختیارات استعمال کرے گی.

 نوٹیفکیشن کے مطابق ایف آئی اے اس ایکٹ کے تحت نامزد تحقیقاتی ادارے کے امور ادا کرنا روک دے گی، تمام اہلکار، کیسز، انکوائریز ، تحقیقات ایف آئی اے سے این سی سی آئی اے کو منتقل ہوں گے.

حکومت این سی سی آئی اے کے ڈی جی کا تقرر دو سال کے لئے کرے گی،کارکردگی پر اس کی مدت میں توسیع کی جاسکے گی ، کسی شخص کو ڈائریکٹر جنرل مقرر نہیں کیا جائے گا جب تک کہ وہ بنیادی تنخواہ سکیل 21 یا اس کے مساوی پوسٹ پر ہے یا رہا ہے.

 تقرری کے وقت اس کی عمر63 سال سے زیادہ نہ ہو، کمپیوٹر سائنس، ڈیجیٹل فرانزک، سائبر ٹیکنالوجی، قانون، پبلک ایڈمنسٹریشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں کم از کم پندرہ سال کا تجربہ رکھتا ہو، ڈائریکٹر جنرل 65سال کی عمر کو پہنچنے یا اپنی میعاد پوری ہونے پر جو بھی پہلے ہو، عہدہ چھوڑ دے گا۔ 

ایجنسی کا ڈھانچہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹرز، ایڈیشنل ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور ایسے دیگر افسران پر مشتمل ہو گا جو ڈائریکٹر جنرل تعینات کر سکتے ہیں.

نوٹیفیکیشن کے مطابق این سی سی آئی اےکے افسران اور عملے کی تقرری اور دیگر شرائط و ضوابط بشمول ڈیپوٹیشن یا عارضی تبادلہ پر تقرری جب تک کہ وفاقی حکومت کی طرف سے دوسری صورت میں تعینات نہ کیا جائے، سول سرونٹ ایکٹ، 1973 (LXXI of 1973) کے تحت ریگولیٹ کیا جائے گا۔

اہم خبریں سے مزید