• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں، نفرت انگیزی اور نفرت پھیلانے سے متعلق جرائم میں 12 فیصد اضافہ ہوگیا

لندن (پی اے) برطانیہ میں  نفرت انگیز ی یا نفرت پھیلانے والے یا نفرت کے اظہار سے متعلق جرائم کی تفتیش کرنے والے ادارے Gardai کو بھیجے جانے والے معاملات کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتاہے کہ نفرت انگیزی اور نفرت پھیلانے یا اس کے اظہار سے متعلق جرائم میں 12فیصد اضافہ ہوا ہے فورس کا کہناہے کہ گزشتہ سال نفرت انگیز یا نفرت پھیلانے والے یا نفرت کے اظہار سے متعلق جرائم کی تعداد 651تھی جبکہ2022میں ان جرائم یا شکایات کی تعداد582 تھی۔ ان میں548نفرت انگیز ا ور103نفرت سے متعلق جرائم یاشکایات تھیں2022میں510نفرت انگیزی ا ور72نفرت سے متعلق جرائم یاشکایات تھیں، درج کرائی گئی شکایات میں 36فیصد نسلی عصبیت ،18 فیصد قومیت کے خلاف اور 16فیصد سیکس کے حوالے سے تھیں،Gardai کاکہناہے کہ گزشتہ 3سال کے دوران یہی 3مقاصد عمومی تھے ،تاہم گزشتہ سال سیکس سے متعلق شکایات قومیت سے متعلق شکایات سے زیادہ تھیں ، ان شکایات میں سے زیادہ تر امن عامہ کے حوالے سے درج کی گئیں جن میں 27فیصد معمولی زخمی کئے جانے ،16فیصد مجرمانہ نقصان اور 3فیصد آگ لگا کر مجرمانہ طورپر نقصان پہنچانے کے واقعات شامل تھے۔ نفرت سے متعلق 44فیصد ڈبلن میٹروپولیٹن کے علاقے میں 21فیصد نارتھ ویسٹرن ریجن میں،19فیصد سدرن اور16فیصد ایسٹرن ریجن میں ریکارڈ کئے گئے۔ gardai کا کہناہے کہ وہ آئر لینڈ کے گرد کمیونٹیز میں نسل پرستی اور نفرت انگیز واقعات کا نشانہ بننے والوں کی مدد کیلئے اپنے نیٹ ورک کو مستحکم کررہاہے ۔فی الوقت ملک بھر میں گارڈا کے 500 سے زیادہ افسران اقلیتی کمیونٹیز کو روزانہ کی بنیاد پر تحفظ کا احساس دلانے اور ان کے مسائل حل کرنے کیلئے کام کررہے ہیں۔ چیف سپرنٹنڈنٹ کا کہناہے کہ اب متاثرہ لوگ سامنے آکر گاردائی سے بات کررہے ہیں جو کہ ایک مثبت بات ہے انھوں نے کہا کہ ہر ایک کو بحفاظت زندگی گزارنے کا حق ہے ۔میں اس طرح کے جرائم کا نشانہ بن سکنے والے متوقع لوگوں کی مدد کرنے والے خاص طورپر کمیونٹیز کے گروپوں ،اسکولوں ،کلبس اور رضاکارانہ سیکٹر میں لوگوں کو کسی عصبیت کے خوف کے بغیر زندگی گزارنے کی یقینی دہانی کرانے کیلئے کام کرنے والے لوگوں کو سلام پیش کرتاہوں ۔ انھوں نے عصبیت کا شکار ہونے والے لوگوں کو سامنے آکر شکایات درج کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ میں یقین دلاتاہوں کہ ہم پیشہ ورانہ طریقے سے ان کی مدد کریں گے۔

یورپ سے سے مزید