• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدر مملکت کا کچے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے پر زور


صدر مملکت آصف علی زرداری نے کچے کے علاقے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

سکھر میں آصف علی زرداری کی صدرات میں سندھ میں سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعلیٰ سندھ سید مرا د علی شاہ، رکن قومی اسمبلی سید خورشید شاہ، اسپیکر سندھ اسمبلی، صوبائی وزراء، وفاقی اور صوبائی رینجرز و ملٹری حکام شریک ہوئے۔

اس موقع پر صدر مملکت اور اجلاس کے شرکاء کو سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پولیس اور رینجرز کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے سندھ بالخصوص کراچی اور کچے کے علاقوں میں جرائم اور تشدد میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔

آئی جی سندھ نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ ڈاکوؤں کی سرگرمیوں میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، گزشتہ دو ماہ کے دوران شاہراؤں سے متعلق کوئی جرم رپورٹ نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشنز اور اسمارٹ کیمروں کی تنصیب سے جرائم پر قابو پانے، مجرموں اور ان کے معاونین کی شناخت اور گرفتاری میں مدد ملی۔

ڈی جی رینجرز نے شرکاء کو بتایا کہ سندھ پولیس اور رینجرز کی جانب سے 133 مشترکہ آپریشنز کیے گئے، جس میں سیکڑوں ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جرائم پر قابو پانے کےلیے کچے کے مختلف علاقوں میں اضافی چیک پوسٹیں قائم کی گئیں، صوبے کے داخلی راستوں کی نگرانی کیلئے اسمارٹ کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں۔

دوران بریفنگ بتایا گیا کہ صدر مملکت کی ہدایت پر منشیات فروشوں کے خلاف مہم تیز کر دی گئی ہے، 308 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا۔

صدر مملکت نے دوران اجلاس یکم مئی کے اجلاس میں دی گئی ہدایات پر عمل درآمد کا جائزہ لیا۔

آصف علی زرداری نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کچے کے جرائم پیشہ افراد کو بتدریج قومی دھارے میں لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ گھناؤنے جرائم میں ملوث کٹر مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، چھوٹے جرائم میں ملوث افراد کی بحالی کر کے ملک کا ذمے دار اور کارآمد شہری بنانا چاہیے۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ کچے کے علاقوں میں سڑکیں، صحت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنایا جائے، وہاں کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کچے کے علاقے کے قبائلی سرداروں پر مشتمل ایک قومی جرگہ بلایا جائے، جرگہ علاقے میں امن کے فروغ، سیکورٹی صورتحال بہتر بنانے کےلیے مقامی آبادی سے مذاکرات کرے گا۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ قومی جرگہ جرائم کی روک تھام اور علاقے کو ہتھیاروں سے پاک کرنے کےلیے کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے سیکیورٹی چیلنجز ، ضروریات مؤثر طریقے سے پورا کرنے کےلیے پولیس فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا۔

صدر مملکت نے کہا کہ سندھ پولیس کو جدید آلات، ہتھیار، مناسب انسانی وسائل، لاجسٹکس فراہم کرکے استعدادِ کار بڑھائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ فرائض کی احسن طریقے سے انجام دہی کےلیے پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے، سندھ پولیس میں خواتین کی شمولیت کےلیے ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ سندھ پولیس کے شہداء کے خاندانوں اور بچوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جائے، کیڈٹ کالج کے منتخب طلباء کو سندھ پولیس میں بھرتی ہونے کیلئے تعلیم و تربیت دی جائے گی۔

صدر مملکت نے سکرنڈ پولیس کمانڈو اسکول کی اپ گریڈیشن، کیڈٹ کالج برائے پولیس کے قیام کےلیے اراضی کی فراہمی تیز کرنے کی ہدایت کی۔

صدر مملکت نے جرائم پر قابو پانے، سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے میں سندھ حکومت، پولیس اور رینجرز کی کارکردگی کو سراہا۔

قومی خبریں سے مزید