• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ملازمین کے لیے مفت ٹرانسپورٹ اور نئی بھرتیوں کی منظوری

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (JSMU) کا 29واں سینڈیکیٹ اجلاس وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن کی زیر صدارت ہوا۔ جس میںنیلوفر شیخ، سابق وائس چانسلر شاہ لطیف یونیورسٹی، فیڈرل ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے نامزد کردہ ممبر ڈاکٹر نوشاد شیخ اور محمد عباس بلوچ، سیکریٹری یونیورسٹیز اور بورڈز شامل تھے۔ اجلاس میں یونیورسٹی کے تمام ملازمین کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا، جس سے یونیورسٹی کی اپنے عملے کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے عزم کا مظاہرہ ہوا۔ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ میں دوہری تقرریوں کے بارے میں بحث ہوئی، جس میں ذکر ہوا کہ یونیورسٹی کے بجائے ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹیاں ترقیوں کے فیصلے کر رہی ہیں۔ ڈاکٹر نوشاد شیخ نے نوٹ کیا کہ سندھ کی تمام پبلک سیکٹر میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اسپتالوں میں بورڈ آف گورنرز کے چیئر کے طور پر خدمات انجام دیتے ہیں، لیکن JSMU میں نہیں۔ انہوں نے وائس چانسلر JSMU کو بورڈ آف گورنرز کے چیئر کے طور پر شامل کرنے کی درخواست کی تاکہ تقرریوں میں پائے جانے والے تفاوت کو درست کیا جا سکے۔ سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز عباس بلوچ نے معاملے کو دیکھنے پر اتفاق کیا۔ ڈائریکٹر فنانس عادل رشید نے ملازمین کی تنخواہوں سے ٹرانسپورٹ کرایہ کی کٹوتیوں کا مسئلہ اٹھایا۔ ڈاکٹر نوشاد شیخ نے اس موقع پر تمام ملازمین کے کرایے کی کٹوتیوں کو مکمل طور پر روکنے کی سفارش کی۔ یہ متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ میڈیکل الاونسز بمقابلہ میڈیکل انشورنس پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں ریٹائر ہونے والوں کے مسائل کا ذکر ہوس۔ ڈاکٹر نیلوفر شیخ نے جے ایس ایم یو کی میڈیکل انشورنس سہولت کو یونیورسٹیوں میں پیش کی جانے والی بہترین سہولیات میں سے ایک کے طور پر سراہا۔ کنٹریکچوئل ملازمین کے پیکجز میں پی ایچ ڈی الاؤنسز کی شمولیت پر بحث کی گئی، جس میں ان لوگوں کے درمیان امتیاز کیا گیا جنہوں نے تقرری سے پہلے اور بعد میں پی ایچ ڈی حاصل کی۔ یہ اتفاق کیا گیا کہ وہ ملازمین جنہوں نے JSMU میں شامل ہونے کے بعد اپنے پی ایچ ڈی مکمل کیے وہ پی ایچ ڈی الاؤنسز کے لیے درخواست دینے کے اہل ہوں گے اور یونیورسٹی ایکٹ کے مطابق HEC سے تصدیق کی تاریخ کو الاؤنس کے آغاز کی تاریخ سمجھا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کی اجازت کے بعد گریڈ 19 سے 20 تک کی پروموشنز کو یک وقتی اقدام کے طور پر منظور کیا گیا۔ منظور شدہ پوسٹوں کے معاملے کو فنانس اور پلاننگ کمیٹی (FPC) کو بھیج دیا گیا۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے فارم-ڈی پروگرام اور سندھ ماڈرن کالج آف نرسنگ اینڈ ہیلتھ سائنسز کے بی ایس سی نرسنگ پروگرام کے نئے الحاق کے ایجنڈے کو بھی منظور کر لیا گیا۔ سینڈیکیٹ نے ڈائریکٹر لیگل افیئرز کے معیار میں سینئر لاء افسران کو شامل کرنے کی بھی اجازت دی کیونکہ لاء افسران حکومتی قواعد و ضوابط سے واقف ہوتے ہیں۔ یہ بتایا گیا کہ سلیکشن بورڈ کے رکن ڈاکٹر خالد محمود نے اپنی ذمہ داریوں سے استعفیٰ دے دیا ہے اور ان کی جگہ ڈاکٹر سارہ قاضی، سابق پرو وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو منظور کیا گیا۔ ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ (ASRB) کو پروفیسر حلیمہ یاسمین کے پروفیسر سعدیہ اکرم کی جگہ لینے کے ساتھ دوبارہ تشکیل دیا گیا۔ JSMU کے قوانین میں ترامیم، بشمول کنٹریکچوئل اسٹاف کے ووٹنگ رائٹس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ ترامیم سینڈیکیٹ سے سینیٹ اور پھر صوبائی اسمبلی میں جائیں گی۔
اہم خبریں سے مزید