آنتیں جسم کا بہت اہم حصہ ہیں کیونکہ ان کی خراب صحت انسانی جسم کی فعالیت نظام کو متاثر کر سکتی ہے۔
بی بی سی میں شائع ہونے والی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ آنتوں کی صحت کو کولیسٹرول کی سطح سے لیکر انسان کے ڈپریشن کا شکار ہونے کے امکان تک ہر چیز سے جوڑا جاسکتا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر کیٹرینا جانسن کہتی ہیں کہ آنت تمام اعضا کو متاثر کرسکتی ہے، جس میں دماغ بھی شامل ہے۔
محققین کے مطابق ’گٹ برین ایکسس‘، جو آنتوں اور دماغ دونوں کو جوڑتا ہے ایک مضبوط مواصلاتی نظام ہے، جس کی وجہ سے آنتوں کی صحت ہماری ذہنی صحت کو متاثر کرسکتی ہے۔
آنتوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ متنوع غذاؤں کا استعمال کریں جس میں ایک ہفتے میں کم از کم 30 مختلف سبزیاں اور مصالحے شامل ہوں۔
فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے ہول ویٹ بریڈ اور براؤن چاول وغیرہ انہیں اپنی روز مرہ کی غذا میں شامل کریں۔
اچھے بیکٹیریا کو فروغ دینے کے لیے کیلے اور پیاز جیسے پری بائیوٹک کھانے کا انتخاب کریں۔
الٹرا پروسیسڈ فوڈ اچھے بیکٹیریا کو کم کرتا ہے اور برے بیکٹیریا کو بڑھاتا ہے، اس لیے الٹرا پروسیسڈ فوڈ سے پرہیز کیا جائے۔
ذہنی تناؤ ہماری آنتوں کو متاثر کرتا ہے اور السر اور ایسڈ ریفلیکس کو بڑھاسکتا ہے۔
تمباکو کا استعمال مائیکرو بایوم کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔