میگنیشیم جسمانی صحت کے لحاظ سے اہم معدنیات میں سے ایک ہے۔ میگنیشیم قدرتی طور پر مختلف قسم کے کھانوں میں پایا جاتا ہے، جن میں سبز پتوں والی سبزیاں، گری دار میوے، بیج، سالم اناج اور پھلیاں وغیرہ شامل ہیں۔
جسم میں میگنیشیم کی سطح کو برقرار رکھنا مجموعی صحت کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ اس کی کمی صحت کے مسائل جیسے کہ پٹھوں میں درد، تھکاوٹ اور قلبی مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
میگنیشیم کی مناسب مقدار کا استعمال جسم کے لیے کئی طرح سے فائدہ مند ہے، جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔
میگنیشیم ناصرف جسم کے لیے بلکہ دماغی میٹابولزم کو منظم رکھنے اور دماغی بافتوں کے مناسب کام کے لیے بھی اہم ہے۔
ایک تحقیق میں 65 سال سے زیادہ عمر کی 6 ہزار سے زائد خواتین پر تجربہ کیا گیا، جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھانے اور سپلیمنٹس کے ذریعے میگنیشیم کا استعمال یادداشت کی کمی کے مسائل کو کم کر سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق میگنیشیم عمر کے ساتھ ساتھ دماغ کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق میگنیشیم بے چینی کی علامات اور ہلکے سے اعتدال پسند ڈپریشن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
امریکی ماہر کا کہنا ہے کہ ذہنی صحت میں شامل ایک اہم رسیپٹر جو انسان میں اضطراب، تشویش، موڈ اور ڈپریشن سے منسلک ہے کو منظم کرنے میں میگنیشیم ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ان کے مطابق میگنیشیم اور دماغی صحت کے درمیان تعلق پر مختلف مطالعات کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ 8 میں سے 4 مطالعات میں میگنیشیم کے بے چینی کی علامات پر مثبت اثر دکھایا۔
تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اب تک دستیاب شواہد بہت مضبوط نہیں ہیں۔ میگنیشیم سپلیمنٹس کے ممکنہ فوائد کی تصدیق کے لیے مزید بہتر اور منظم ٹرائلز کی ضرورت ہے۔
ہماری کھانے پینے کی عادات ہماری نیند کو مختلف طریقوں سے متاثر کر سکتی ہیں۔
2022ء کے ایک مطالعاتی جائزے سے پتہ چلا ہے کہ مطلوبہ مقدار میں میگنیشیم حاصل کرنے سے نیند کا معیار بہتر ہو سکتا ہے۔
میٹابولک سنڈروم سے مراد متعدد صحت کے مسائل ہیں، جو ٹائپ 2 ذیابیطس یا دل کی صحت سے منسلک ہو سکتے ہیں۔
ایک تحقیق میں 9 ہزار سے زیادہ لوگوں کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ میگنیشیم لینے والے افراد اور نہ لینے والے افراد کے مقابلے میں میٹابولک سنڈروم کا خطرہ ایک تہائی کم ہوتا ہے۔
مختلف تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ جسم میں میگنیشیم کی اچھی سطح کو برقرار رکھنے سے دل کو فوائد ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ میگنیشیم کی مناسب مقدار لینے والے لوگوں میں ہائی بلڈ پریشر ہونے کا امکان نہ لینے والوں کے مقابلے میں 8 فیصد کم تھا۔
30 سال کی مدت کے دوران 90 ہزار خواتین نرسوں کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ میگنیشیم لینے والوں میں دل کے دورے کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 39 فیصد کم ہوتا ہے جو اس کا کم استعمال کرتے ہیں۔
ایک اور مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ میگنیشیم حاصل کرنے سے دل کی بیماری کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
میگنیشیم ہماری ہڈیوں کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ یہ ہڈیوں کی تشکیل کے عمل میں شامل ہے۔