لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق کیسز پر سماعت کے دوران 10 سال سے لاپتہ ایم کیو ایم کے کارکن کی اہلیہ و والد نے عدالت میں آہ و بکا کی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں 10 سال سے لاپتہ ایم کیو ایم کے کارکن اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
ایم کیو ایم کا کارکن مشتاق عرف عادل باڑہ کی اہلیہ اور والد نے عدالت میں مایوسی کا اظہار کیا۔
والد نے عدالت میں کہا کہ 10 سال ہو گئے جس نے حراست میں لیا تھا اس کے ثبوت بھی فراہم کر دیے ہیں، بچے بڑے ہو رہے ہیں، اسکول میں بھی بچوں کو طعنے دیے جاتے ہیں۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکن کی اہلیہ نے کہا کہ بچے باپ کے بارے میں سوال پوچھتے ہیں۔
تفتیش میں پیش رفت نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سربراہ جے آئی ٹیز اور پولیس حکام سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔
عدالت نے رینجرز سندھ کو بھی تازہ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے شہریوں کی بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایف آئی اے سے بھی لاپتہ شہریوں کی ٹریول ہسٹری طلب کر لی۔