اسرائیلی فوج کی بھاری ہتھیاروں کے ساتھ الجزیرہ دفتر پر دھاوا بولنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔
الجزیرہ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ براہِ راست نشریات کے دوران، بھاری ہتھیاروں سے لیس اسرائیلی فوجیوں نے راملہ میں الجزیرہ کے مقبوضہ مغربی کنارے کے دفتر پر چھاپہ مارا اور دفتر کے سربراہ ولید العمری کو دفتر بند کرنے کا نوٹس دیا۔
اسرائیلی فوجیوں نے دفتر میں رات کی شفٹ میں کام کرنے والے تمام افراد کو وہاں سے نکلنے کا حکم دیا اور کہا کہ وہ صرف اپنی ذاتی اشیاء لے جا سکتے ہیں۔
عرب ٹی وی کا کہنا ہے کہ یہ حکم اسرائیلی فوجی اتھارٹی کی طرف سے دیا گیا ہے، حالانکہ یہ دفتر اوسلو معاہدے کے تحت فلسطینی کنٹرول والے علاقے اے میں واقع ہے۔
الجزیرہ کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اسرائیل نے اوسلو معاہدے کے تحت علاقہ اے میں کارروائی کی ہو، جہاں راملہ واقع ہے اور فلسطینی اتھارٹی (PA) کا صدر دفتر بھی ہے۔
قطری ٹی وی کا مزید کہنا ہے کہ اسرائیل نے اکثر الجزیرہ اور اس کے صحافیوں کو نشانہ بنایا ہے، بعض اوقات ان کو شہید تک کردیا جیسا کہ شیرین ابو عاقلہ، سامر ابوداقہ، اسماعیل الغول اور رامی الریفی کے ساتھ ہوا۔