• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موٹے بیروزگار لوگوں کو وزن گھٹانے کی ویکسین دی جائے گی، وزیر اعظم برطانیہ

لندن (پی اے) وزیراعظم نے گزشتہ روز بی بی سی کو بتایا کہ موٹاپے کے شکار بیروزگار افراد ہماری معیشت کیلئے بہت اہمیت رکھتے ہیں، ایسے لوگوں کو وزن گھٹانے کی ویکسین دی جائے گی تاکہ وہ اپنا وزن گھٹا کر دوبارہ ملازمت کرسکیں۔ وزیر صحت ویز اسٹیٹنگ کا کہنا ہے کہ وزن گھٹانے کی Mounjaro جیسی دوائیں زندگی کو تبدیل کردینی والی دوائیں ثابت ہوسکتی ہیں اور ان ادویات کو زیادہ عرصے تک استعمال کرنے سے وزن میں نمایاں کمی ممکن ہوسکتی ہے۔ موٹاپے کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں کے سبب این ایچ ایس پر کم وبیش 11بلین پونڈ سالانہ کا بوجھ پڑتا ہے۔ وزیر صحت نے یہ بات وزیراعظم کی جانب سے بلائی گئی سرمایہ کاروں کی بین الاقوامی سربراہ کانفرنس کے دوران دنیا کی سب سے بڑی دواساز کمپنی للی کیلئے 279ملین پونڈ کے فنڈ کا اعلان کئے جانے کے موقع پر کہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ دوا ان لوگوں کیلئے بہت فائدہ مند ہے جو اپنا وزن گھٹانا چاہتے ہیں اور وزن میں کمی کرنا ملکی معیشت کیلئے بھی بہت مفید ہے کیونکہ اس طرح لوگ اپنا وزن کم کر کے دوبارہ کام شروع کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگرچہ ملک کے ہیلتھ سسٹم کیلئے مزید رقم کی ضرورت ہے اور حکومت مزید رقم بھی فراہم کرے گی تاکہ این ایچ ایس پر کام کا دبائو کم ہوسکے۔ سربراہ کانفرنس میں جن اقدامات کا اعلان کیا گیا، ان میں وزن میں حقیقی معنوں میں کمی کیلئے ویکسین کے عالمی سطح پر تجربات، کام نہ کرنے والوں پر اس کے اثرات شامل ہیں، اس کے تحت ہیلتھ انوویشن مانچسٹر اور للی کمپنی اس بات کے تجربات کریں گی کہ کیا ان دوائوں سے کام نہ کرنے کی صورت حال پر کوئی اثر پڑے گا اور اس دوا کے استعمال سے این ایچ ایس پر کیا اثرات پڑیں گے۔ وزیر صحت ویس اسٹریٹنگ کا کہنا ہے کہ وزن گھٹانے کے انجکشن سے موٹاپے کی وجہ سے چھٹیوں میں کمی ہوگی، جس سے معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔ تاہم اس بات کا انحصار بہرحال لوگوں پر ہوگا کہ وہ کیسا طرز زندگی اختیار کرنا چاہتے ہیں، اس کے انفرادی طورپر پڑنے والے اثرات بھی نمایاں ہیں اور یہ واضح ہے کہ کم صحت مند انسان کی طبعی عمر کم ہوتی ہے، اس وقت بھی این ایچ ایس کی جانب سے بھوک کم کرنے کی دوائیں تشخیص کی جاتی ہیں، جن میں وزن گھٹانے کی دوا Wegovy شامل ہے۔ ماہرین قبل ازیں متنبہ کرچکے ہیں کہ دوائیں کھانے کا بدل نہیں ہوتیں اور ایسی دوائیں ڈاکٹروں کی کڑی نگرانی میں دینی چاہئیں۔ للی کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ امراض کی روک تھام کی کوششوں میں حکومت برطانیہ کے ساتھ شراکت داری یا معاونت کے اس موقع کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔

یورپ سے سے مزید