• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملکی معیشت کیلئے ایک اور اچھی خبر سامنے آئی ہے کہ آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمٹیڈ (او جی ڈی سی ایل)نے خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں گیس کے نئے ذخائر دریافت کئے ہیں اور ان کے بارے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ بیٹائی 2 کنویں سے قدرتی ذخائر کو 5 ہزار 80میٹر گہری کھدائی سے حاصل کیا گیا ہے۔ کنویں سے 2.14ملین مکعب فٹ گیس اور 74بیرل ہلکا خام تیل روزانہ 435پائونڈ فی مربع انچ پریشر سے مل رہا ہے۔ او جی ڈی سی ایل کے مطابق ولی بلاک ساماناسک فارمیشن میں یہ پہلی ہائیڈرو کاربن دریافت ہےجس سے ملک میں ہائیڈروکاربن کی مقامی فراہمی کو بڑھانے اور گیس کی طلب کم کرنے میں مدد ملے گی۔ 2021میں بھی ضلع لکی مروت کے علاقے بیٹنی اور 2022میں شمالی وزیرستان میں واقع بنوں ویسٹ بلاک تحصیل شیوا میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت کئے گئے تھے۔ شیوا کے مقام پر ایک ریفائنری بھی قائم کی گئی ہے۔ پاکستان میں توانائی کی ضروریات کا لگ بھگ 35فیصد گیس سے پورا ہوتا ہے۔ اس کی یومیہ کھپت 6.5ارب سے زیادہ جبکہ یومیہ پیداوار تقریباً3.3ارب کیوبک فٹ ہے۔ گزشتہ 6ماہ میں بڑی دریافتوں سے گیس کے ذخائر بڑھے ہیں تاہم یہ ملکی ضروریات کے لئے تاحال قلیل ہے۔ وزارت توانائی کی ایک رپورٹ کے مطابق 2022میں ملک کے مختلف حصوں میں قدرتی گیس کی یومیہ پیداوار 3200ملین مکعب فٹ تھی جبکہ اسے صاف کرنے کے بعد 3000مکعب فٹ خالص گیس حاصل ہوئی۔ یومیہ 1800ملین مکعب فٹ گیس گھریلو صارفین کو مہیا کی گئی جبکہ یومیہ 1200ملین مکعب فٹ انڈسٹری، سی این جی پمپوں اور توانائی پیدا کرنے کیلئے فراہم کی گئی۔ 2022میں خیبرپختونخوا کے مختلف مقامات سے یومیہ 400ملین مکعب فٹ گیس پیدا ہوئی۔پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں انہیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین