پاکستان کے محکمۂ ڈاک کے تحت طبع ہونے والے یادگاری ڈاک ٹکٹس میں خاصی رنگارنگی نظر آتی ہے کہ اُن کے عنوانات میں مقامی شاعروں، ادیبوں، مصوّروں، دانش وَروں کی تصاویر، مقامی دست کاری، ملبوسات کے عکس و آہنگ اور مفادِ عامہ کے پیغامات شامل ہوتے ہیں۔
اس اعتبار سے دیکھا جائے، تو ڈاک ٹکٹس کے متنوّع موضوعات، گویا تیزی سے بدلتے ہوئے پاکستان کے آئینہ دار ہیں۔ ویسے دنیا بھر میں جاری کیے جانے والے یادگاری ڈاک ٹکٹس، اکثر اہم موضوعات، قدیم و جدید عمارات، مقامات یا اہم تاریخی شخصیات کی تصاویر ہی پر مبنی ہوتے ہیں۔
نیز، کسی بھی مُلک کے محکمۂ ڈاک کی جانب سے جاری ہونے والے یہ ڈاک ٹکٹ کسی مخصوص واقعے یا کسی اہم سال گرہ کی مناسبت سےبھی ہوسکتے ہیں۔ دراصل، ڈاک ٹکٹ دو قسم کے ہوتے ہیں۔ اوّل یادگاری اور دوم عوامی۔ یادگاری ٹکٹ، کسی اہم موقعے یا واقعے کو اُجاگر کرنے کے لیے جاری کیے جاتے ہیں، جب کہ عوامی ٹکٹ جاری کرنے کا مقصد صرف ڈاک خرچ کی وصولی ہوتا ہے۔
14اگست1947ءکو پاکستان معرضِ وجود میں آیا، تو فوری طور پر برطانوی عہد کے ٹکٹس پر ’’پاکستان‘‘ کا لفظ نمایاں شائع کرکے انہیں ملک کے پہلے عبوری ٹکٹس کے طور پر استعمال کیا گیا۔ بعدازاں، یہ ٹکٹس کراچی میں دوبارہ طبع ہوئے اور اس کے بعد سال بہ سال محکمۂ ڈاک، قومی و بین الاقوامی شخصیات، اہم اداروں اور عمارات سمیت مختلف مواقع کی مناسبت سے ڈاک ٹکٹس جاری کرتا رہا۔
اسی روایت کے تسلسل میں2024ء میں بھی پاکستان کے محکمۂ ڈاک نے 16 مختلف مواقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹس اور یادگاری شیٹ (Souvenior Sheets) جاری کیں۔ ان کے علاوہ 100روپے مالیت کا عوامی ٹکٹ بھی جاری کیا گیا۔
گزشتہ برس پاکستان کے ڈاک ٹکٹس کے نمونوں کی تیاری کے ضمن میں فلیٹلکآرٹسٹس نے اپنے فن پارے پیش کیے۔ جیسا کہ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے محمد پرویز راشد نے ’’یونی ورسل پوسٹل یونین‘‘ اور’’ قائدِ اعظم ؒ کے یوم ِ پیدائش‘‘ کے ٹکٹ ڈیزائن کیے۔
جب کہ ڈاک ٹکٹس کی ایک بڑی نمائش، کراچی میں عظیم حکیم مانڈوی والا اور رضوان کوڈو والا کے زیرِ انتظام منعقد کی گئی۔ نمائش کی افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پاکستان پوسٹ، رضوان ہاشمی تھے۔ اس موقعے پر پشاور اسٹیمپ سوسائٹی کے صدر شکیل احمد نے آن لائن نمائش کا بھی انتظام کیا۔
ذیل میں، سال2024ء میں مختلف مواقع اور شخصیات کے حوالے سے جاری کردہ یادگاری و عوامی ڈاک ٹکٹس کی تفصیلات پیشِ خدمت ہیں۔
پنجاب میونسپل فنڈکمیٹی کی سلور جوبلی
11جنوری.....پنجاب میونسپل فنڈ کمیٹی، 1998ء میں کمپنی آرڈیننس 1984ء کے تحت قائم ہوئی اور 8 اکتوبر 1998ءکو SECP میں رجسٹر ہوئی۔ یکم جنوری 2024ء کو میونسپل فنڈ کمیٹی کی سلور جوبلی کے موقعے پر 25روپے مالیت کا ڈاک کا ٹکٹ جاری کیا گیا۔
ٹکٹ کا سائز56X35ایم ایم ہے اور ایک شیٹ میں کُل15ٹکٹس ہیں۔ اس موقعے پر دو لاکھ ٹکٹ جاری ہوئے اور ٹکٹ کا نمونہ کمیٹی کی طرف سے فراہم کیا گیا۔
پاکستان، بیلا روس کے سفارتی تعلقات کے 30سال
3فروری.....پاکستان اور بیلا روس کے سفارتی تعلقات 1994ء میں قائم ہوئے۔ سفارتی تعلقات کی تیسویں سال گرہ کے موقعے پر دونوں ممالک کے محکمۂ ڈاک نے مشترکہ طور پر ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ پر پاکستان کی طرف سے آزادی کے نشان ’’مینارِ پاکستان‘‘ جب کہ بیلا روس کے آزادی کے نشان’’ مینارِ فتح‘‘ کی تصویر شائع کی گئی ہے۔
ٹکٹ کا سائز56x35 ایم ایم ہے اور ایک شیٹ کُل 15ٹکٹس پر مشتمل ہے، جب کہ یہ ٹکٹس دو لاکھ کے لگ بھگ طبع کیے گئے۔ یاد رہے، ٹکٹ کا نمونہ مغیز خان کا تیار کردہ ہے۔
یومِ یک جہتیٔ کشمیر
5 فروری..... ہر سال 5فروری کو پاکستان بھر کے عوام طور پر کشمیر یوں کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کا دن مناتے ہیں، تو سالِ رفتہ بھی محکمۂ ڈاک نے 5 فروری 2024ء کو 30روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ پر قائد اعظم ؒ کی تصویر کے ساتھ ’’کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے‘‘ تحریر ہے۔ ٹکٹ کا سائز 50.5x35ایم ایم ہے اور ایک شیٹ میں کُل 20ٹکٹس ہیں، جب کہ یہ کُل دو لاکھ کی تعداد میں طبع کیے گئے۔
پاکستان، کویت سفارتی تعلقات کے 60سال
20فروری.....پاکستان اور کویت کے سفارتی تعلقات، ہامی یگانگت، تعاون و بھائی چارے کی بنیاد پر قائم ہیں، تو دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کے 60 سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے 30 روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔
ٹکٹ پر دونوں ممالک کے جھنڈے اور مینارِ پاکستان کی تصویر ہے۔ ٹکٹ کا سائز 56x56ایم ایم ہے اور ایک شیٹ 9ٹکٹس پر مشتمل ہے۔ نیز، یہ ٹکٹس دو لاکھ کی تعداد میں طبع کیے گئے۔
’’مارخور‘‘ کا عالمی دن
24مئی.....مارخور، پاکستان کا قومی جانور ہے۔ لمبے سینگوں کے ساتھ، فربہ بکرے سے مشابہ اس جانور کی نسل، وسطی اور جنوبی ایشیا کے ممالک، خاص طور پر پاکستان، بھارت اور رقراقرم کے علاقوں سمیت افغانستان اور ہمالیہ کے کچھ علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ مارخور کے لفظی معنی ’’سانپ کھانے والا‘‘ کے ہیں۔
بہرکیف، مارخور کے عالمی دن کے موقعے پر محکمۂ ڈاک نے30روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ اور ایک 100 روپے مالیت کی یاد گاری شیٹ جاری کی۔ ٹکٹ کا سائز 50.5x35ایم ایم ،جب کہ یادگاری شیٹ کا سائز 105x72ایم ایم ہے۔ ایک شیٹ کُل 18ٹکٹس پر مشتمل ہے۔ جب کہ کُل دو لاکھ ٹکٹس اور 25000 یادگاری شیٹس جاری کی گئیں۔
علامہ اقبالؒ اوپن یونی ورسٹی کی گولڈن جوبلی تقریبات
23جولائی.....علامہ اقبال ؒ اوپن یونی ورسٹی، 1974ء میں سابق وزیرِاعظم ذوالفقار علی بھٹو نے قائم کی تھی۔ یہ ایشیا کی دوسری بڑی یونی ورسٹی ہے، جہاں 10لاکھ طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔ شاعرِ مشرق علامہ اقبالؒ کے نام سے موسوم اس یونی ورسٹی کے پچاس سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے 30روپے مالیت کے چار ٹکٹ اور ایک سو روپے مالیت کی یاد گاری شیٹ جاری کی۔
ٹکٹ کا سائز 49x30.8ایم ایم، جب کہ یاد گاری شیٹ کا سائز160x106ایم ایم ہے۔ ایک شیٹ میں کُل 16ٹکٹس ہیں۔ تاہم، سرکاری لیف لیٹ پر تعداد 20 درج ہے۔ ان میں4لیبل ہیں، جن کی کوئی مالیت مقرر نہیں۔
اس موقعے پر کُل ایک لاکھ ڈاک ٹکٹ طبع،جب کہ15000یادگاری شیٹس جاری کی گئیں۔ ٹکٹ کا نمونہ حسین محمود اور یادگاری شیٹ کا ڈیزائن ابو عبیدہ کا تیار کردہ ہے۔
77 ویں یومِ آزادی اور ارشد ندیم کے اعزاز میں
14اگست.....۔14اگست 2024ءکو پاکستان کے 77ویں یومِ آزادی اور ارشد ندیم کے پیرس اولمپک میں انفرادی حیثیت سے میں طلائی تمغے کے حصول پر اُن کے اعزاز میں ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا۔
ایک سو روپے مالیت کے اس ٹکٹ کا سائز 56x35 ایم ایم ہے اور ایک شیٹ کُل 15ٹکٹس پر مشتمل ہے۔ یہ ٹکٹس دو لاکھ کی تعداد میں طبع کیے گئے۔
پاکستان، مصر سفارتی تعلقات کے 75سال
21 اگست..... پاکستان اور مصر کے مابین سیاسی، معاشی، تجارتی، سرمایہ داری، تعلیمی، ثقافتی اور دفاعی ہر سطح پر باہمی تعاون کی فضا موجود ہے۔
دونوں برادر ممالک کے سفارتی تعلقات کے75سال مکمل ہونے پر پاکستان اور مصر کے محکمۂ ڈاک نے مشترکہ طور پر ڈاک ٹکٹ جاری کیے۔
پاکستان کے ٹکٹ کی مالیت 75 روپے اور ٹکٹ کا سائز 81x40 ایم ایم ہے اور ایک شیٹ میں کُل8ٹکٹس ہیں۔ جب کہ یہ دو لاکھ کی تعداد میں طبع کیے گئے ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی اعلیٰ کارکردگی کے75سال
30اگست.....اسٹاک ایکس چینج (شیئر مارکیٹ) سب سے پہلے پاکستان میں ’’کراچی اسٹاک ایکس چینج‘‘ کے نام سے قائم ہوئی۔ بعدازاں، اسلام آباد اور لاہور میں بھی مراکز قائم کیے گئے۔
بہرکیف، پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے 75 سال مکمل ہونے پر 30اگست 2024ء کو محکمۂ ڈاک نے 30 روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ کا سائز 50.5x35 ایم ایم ہے اور اس موقعے پر کُل دو لاکھ ٹکٹس جاری کیے گئے۔
تربیلا ڈیم کے 50 سال
یکم اکتوبر..... تربیلا ڈیم کے پچاس سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے 50روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ کا سائز 81x40 ایم ایم ہے اور ایک شیٹ میں کُل 18ٹکٹس ہیں۔ کُل دو لاکھ کی تعداد میں طبع کیے گئے ٹکٹ کا نمونہ لیاقت علی خان کا تیارکردہ ہے۔
یونیورسل پوسٹل یونین کے ایک سو پچاس سال
9اکتوبر.....یونیورسل پوسٹل یونین (UPU) 9اکتوبر 1874ء کو برلن میں قائم ہوئی۔ دنیا کے 192ممالک اس کے رکن ہیں۔ یونیورسل پوسٹل یونین کے ایک سو پچاس سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے 150 روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ اور ایک سو روپے مالیت کی دو یادگاری شیٹس جاری کیں۔
اس موقعے پر 60x30.5 ایم ایم سائز کے دو لاکھ ڈاک ٹکٹ طبع کیے گئے، جب کہ35x35ایم ایم سائز کے پندرہ پندرہ ہزار کی تعداد میں یادگاری نمونے جاری کیے گئے۔ شیٹس اور ٹکٹ کا نمونہ معروف محمد پرویز راشد (فیصل آباد) نے تیار کیا۔
ڈاکٹر جاوید اقبال کی پیدائش کے 100سال
9نومبر..... سال 2024ء میں شاعر ِ مشرق ڈاکٹر محمد علامہ اقبالؒ کے صاحب زادے، ڈاکٹر جاوید اقبال کی پیدائش کے 100سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے علامہ اقبال کے یومِ پیدائش کے موقعے پر ایک سو روپے مالیت کی یاد گاری شیٹ جاری کی۔
شیٹ کا سائز 72x105 ایم ایم ہے، جس پر علامہ اقبال،ؒ جاوید اقبال کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس موقعے پرکل دس ہزار شیٹس جاری کی گئیں۔
پہاڑوں کا عالمی دن
11دسمبر..... ہر سال11 دسمبر کو پہاڑوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے پاکستان کے محکمۂ ڈاک نے 270 روپے مالیت کی یادگاری شیٹ جاری کی۔ شیٹ کا سائز 10x7انچ ہے۔
سائز کے حساب سے یہ پاکستان کی سب سے بڑی شیٹ ہے جسے کسی بھی لفافے پر لگانا ممکن نہیں، حالاں کہ اس ضمن میں محکمہ ڈاک کو خیال رکھنا چاہیے تھا۔ بہرحال، مذکورہ شیٹ کا نمونہ ابو عبیدہ اور عبداللہ شمس کا تیار کردہ ہے۔
کراچی میں ڈاک ٹکٹس کی نمائش اور بچّوں کا آرٹ مقابلہ
13دسمبر..... پاکستان میں طویل عرصے سے ڈاک ٹکٹس کی نمائش میں تعطل کے بعد ’’کراچی 2024ء ‘‘ کے زیرِ عنوان عظیم حکیم مانڈوی والا اور رضوان نے ایک عظیم الشّان نمائش کا انعقاد کیا۔
اس موقعے پر بچّوں کے درمیان ایک آرٹ مقابلہ بھی کروایا گیا۔ بعدازاں، آٹھ منتخب ڈیزائنز پر مشتمل ڈاک ٹکٹس کی شیٹ جاری کی گئی۔ قیمت فی ٹکٹ 30روپے، ٹکٹ کا سائز44.5 x 32.5 ہے۔ جب کہ ایک شیٹ میں8ٹکٹس ہیں اور ٹکٹس کی کُل تعداد دو لاکھ ہے۔
قائد اعظم ؒ کا 148 واں یوم پیدائش
25دسمبر..... قائد اعظم ؒ کے 148 ویں یومِ پیدائش کے موقعے پر محکمۂ ڈاک نے ایک سو روپے مالیت کی یادگاری شیٹ جاری کی اور 15000کی تعداد میں جاری ہونے والی اس منفرد شیٹ کا نمونہ محمد پرویز راشد کا تیار کردہ ہے۔
اِسلامی نظریاتی کاؤنسل کے پچاس برس
30دسمبر..... اِسلامی نظریاتی کاؤنسل، علامہ اقبالؒ کے نظریے کی بنیاد پر 1973ء میں قائم ہوئی۔ کاؤنسل کے 50سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے 30 روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔
ٹکٹ کا سائز 49x30.8ایم ایم ہے اور ایک شیٹ کُل 20ٹکٹس پر مشتمل ہے۔ دو لاکھ کی تعداد میں ٹکٹس طبع کیے گئے، جب کہ ٹکٹ کا نمونہ مغیث احمد کا تیار کردہ ہے۔