عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اور سینیٹر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ جتنا ہم بولتے ہیں اس سے تو ہم ہی پیکا کا پہلا نشانہ بنیں گے۔
سینیٹ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ ریاست کی سوچ کے خلاف کوئی بھی ہو گا اسے نشانہ بنایا جائے گا، میں اس پیکا ایکٹ کو کالا قانون سمجھتا ہوں۔
ایمل ولی کا کہنا ہے کہ فیک نیوز کے لیے ہمیں اور میڈیا کو اعتماد میں لے کر کام کریں، فیک نیوز پر قانون بنے لیکن آزادی اظہار پر قدغن نہیں لگانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کے لیے ہم نے جانوں کے نذرانے پیش کیے، ہمارے خاندان کا تو 47ء سے لے کر آج تک میڈیا ٹرائل ہو رہا ہے۔
اے این پی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہمارا ٹرائل ہو رہا ہے لیکن سیاستدان کو تنقید برداشت کرنے کا حوصلہ ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ میں بھی متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔
پیکا ترمیی بل پیش کرنے کی تحریک رانا تنویر نے پیش کی تھی، اس دوران سینیٹ میں اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی اور احتجاج کیا۔
پیکا ایکٹ ترمیم پر سینیٹ گیلری سےصحافی واک آؤٹ کر گئے تھے۔