سندھ اسمبلی میں اپویشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ سانگھڑ میں شہریوں پر حملہ ظلم و بربریت کی بدترین مثال ہے۔
کراچی سے جاری اپنے بیان میں علی خورشیدی نے کہا کہ گھروں میں گھس کر شہریوں کا قتل قانون کی ناکامی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکی، پیپلز پارٹی اپنے لوگوں کو بچانے کیلئے متاثرین کو انصاف فراہم نہیں کر رہی۔
دریں اثنا سندھ اسمبلی کے اجلاس سے ایم کیو ایم کے رکن ڈاکٹر باسط نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کچھ وقت پہلے میئر نے ایک کال سینٹر متعارف کروایا تھا، اس پر گٹر کے ڈھکن کی شکایت درج کی جانی تھی۔
ڈاکٹر باسط نے کہا کہ میں نے شہری کی حیثیت سے شکایت درج کروانا چاہی لیکن نہ ہوسکی۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی دوپہر ڈھائی بجے تک ملتوی ہوگیا۔ اس سے قبل ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی نے میڈیا سے گفتگو کی، صابر قائمخانی نے کہا کہ عوامی ایشوز پر قرار داد کو بلڈوز کر دیا جاتا ہے۔
خاتون رکن اسمبلی قرۃ العین نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر تحریک التواء تھی جسے اُڑا دیا گیا۔ بچوں کے اغواء پر تحریک التواء تھی جسے پیش نہیں کرنے دیا گیا۔
رکن صوبائی اسمبلی عامر صدیقی نے کہا کہ اجلاس پیر کو بلاتے ہیں پھر جمعرات جمعہ تک ملتوی کردیتے ہیں۔
رکن اسمبلی محمد نصیر نے کہا کہ شراب سے متعلق قرار داد پیش کی جسے جان بوجھ کر اُڑا دیا گیا۔