• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا میں 12 سال میں کڈی لیور انسٹی ٹیوٹ جیسا ادارہ نہ بنایا جاسکا، عطا تارڑ


وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ ساڑھے 12 سال میں خیبرپختونخوا میں کڈنی لیور انسٹی ٹیوٹ جیسا ادارہ نہیں بنایا جاسکا۔

یوتھ جنرل اسمبلی سے خطاب میں عطااللّٰہ تارڑ نے استفسار کیا کہ کیا سیاسی نعرہ لگانے والوں نے پی کے ایل آئی بنایا، لیپ ٹاپ اسکیم بنائی؟

انہوں نے کہا کہ ساڑھے 12 سال میں خیبر پختونخوا میں کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ جیسا ادارہ نہیں بنایا گیا۔

انکا کہنا تھا کہ ہم جو کچھ بھی ہیں پاکستان کی وجہ سے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پاکستان ہے تو سیاست ہے، جمہوریت میں مجھے اور میری لیڈر کو برا بھلا کہہ دیں، عوامی منصوبوں کو برا نہ کہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے دیے گئے لیپ ٹاپس کی وجہ سے کووڈ میں پاکستان کی معیشت نہیں ڈوبی، لاکھوں لیپ ٹاپس کی وجہ سے کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں ورک فرام ہوم اور آن لائن کلاسز جاری رہیں۔

عطااللّٰہ تارڑ نے یہ بھی کہا کہ نوجوانوں کیلئے جاننا ضروری ہے کہ پاکستان کا قیام کیوں ضروری تھا؟ اس ملک کی بنیادوں میں لاکھوں لوگوں کا خون شامل ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ آزاد وطن کےلیے لاکھوں افراد نے بہت مصائب برداشت کیے، دو قومی نظریہ ایک حقیقت ہے، سرحد پار اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ طلبا کا بیرون ملک بھجوانے کیلئے انڈوومنٹ فنڈ کے اربوں روپے خرچ کیے گئے، جنوبی پنجاب کے غریبوں کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائی گئی۔

ایک طالب علم نے استفسار کیا کہ ابھی تک سانحہ اے پی ایس کے کمیشن کی رپورٹ جاری کیوں نہیں ہوئی؟

جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے غلط فیصلوں کی وجہ سے دہشت گردی ملک میں واپس آئی۔

انکا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت، فوج اور عوام کو کوئی شبہ نہیں کہ سانحہ اے پی ایس دہشت گردوں کی کارروائی تھی، سانحہ اے پی ایس میں ملوث دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جاچکا۔

عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ غزہ، فلسطین، کشمیر میں مظالم کا نام لیں تو سوشل میڈیا پر سناٹا چھا جاتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید