خیر پور میں کینال منصوبے کے خلاف ببرلو بائی پاس پر وکلا کے احتجاج کے موقع پر رانی پور اور سکھر کے درمیان سیکڑوں مال بردار گاڑیاں پھنس گئیں۔
ان گاڑیوں میں جانوروں سے بھرے درجنوں ٹرک بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ جانوروں کے بیوپاریوں نے سندھ حکومت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ 48 گھنٹے سے زیادہ وقت ہوچکا ہے اور پھنسے ہوئے جانوروں کو پانی اور غذا نہیں مل سکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قربانی اور ایکسپورٹ کے لیے کراچی لے جائے جانے والے ان جانوروں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
دریں اثنا خیر پور میں کینال منصوبے کے خلاف وکلا کا ببرلو بائی پاس پر دھرنا جاری ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ نے اس حوالے سے کہا کہ آج صبح ہمارےاحتجاجی کیمپ پر حملہ ہوا اور فائرنگ کی گئی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم یہاں سے کسی صورت نہیں جائیں گے، اور ریلوے ٹریک سمیت پورا سندھ بھی بند کر سکتے ہیں۔