گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ ڈمپر حادثات پر کراچی کے عوام سے معذرت خواہ ہوں، اس بار عید سادگی سے مناؤں گا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے تمام اہلیان وطن کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ رمضان میں اللہ نے عوام کی خدمت پر مامور رکھا، اس بار 10 لاکھ افراد کے افطار و ڈنر کا اہتمام کیا گیا، ایک حق پرست گورنر نے گورنر ہاؤس سے مختلف پروجیکٹس جاری رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے خود وعدہ نہیں کیا، دوسروں کے وعدوں پر کام کررہے ہیں، یہاں وہ گورنر نہیں جس کے وزیر اعظم نے بہت دعوے کیے جو وہ پورے نہیں کرسکا، اب خالد مقبول کا نامزد وہ گورنر ہے جو 50 ہزار طلبا کو آئی ٹی کی تعلیم دے رہا ہے۔
کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ اب گورنر ہاؤس سے لوگوں کو روزگار اور راشن دیا جاتا ہے، رمضان میں گورنر ہاؤس کو روشنیوں سے سجایا گیا، سجانے میں ایک روپیہ حکومت سندھ کا استعمال نہیں ہوا، میں اور میری ٹیم عوام کے معاشی مسائل کےحل کے لیے کوشاں رہتی ہے، اللہ نے ہمیں لوگوں کی خدمت کا موقع دیا ہے، مجھے خالد مقبول اور دیگر کا اعتماد حاصل ہے جب تک اللہ نے اس منصب پر رکھا یہ کام جاری رہیں گے۔
گورنر سندھ نے کہا میں نے اور میری فیملی نے عید پر کپڑے نہیں لیے، میں نے کہا تھا عید سادگی سے منائی جائے، 100 سے زائد افراد ڈمپر تلے کچلے گئے، ایسا دنیا کے کسی ملک میں نہیں ہوتا، ڈمپر حادثات پر چیف جسٹس پاکستان اور صدر مملکت کو خط بھی لکھا تھا، عید کے بعد ہم آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم عید کی خوشیوں میں افواج پاکستان کو نہ بھولے، اپنے گھر والوں سے دور رہ کر خوارج سے لڑنے والے اہلکاروں کو سلام کرتا ہوں، دعا کریں کہ افواج پاکستان دہشت گردی کے خلاف کامیاب ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر سہنے والوں کو بھی عید پر یاد رکھیں، فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے شکار افراد کو بھی دعاوں میں یاد رکھیں۔