اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کیس میں تحریکِ انصاف کے 86 کارکنان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
پی ٹی آئی کے 86 کارکنوں کی 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں دائر ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
اسلام آباد انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے درخواستوں پر سماعت کی۔
وکیل نے کہا کہ ملزمان میں سے کوئی بھی نامزد نہیں تھا، شناخت پریڈ کے بعد نامزد کیا گیا، شناخت پریڈ کا سارا طریقہ کار انگریزی زبان میں ہوا ہے، کیا پولیس افسر انگریزی بول سکتا تھا؟ کیا ملزمان انگریزی سمجھ سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ملزمان سے کسی قسم کی کوئی ریکوری نہیں ہوئی، راولپنڈی سے 6-5 ماہ بعد لوگ رہا ہوتے ہیں تو اسلام آباد میں ان پر مقدمات ڈال دیتے ہیں، پولیس حراست میں دیے گئے بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ شناخت پریڈ میں تمام ملزمان کو گواہوں نے شناخت کیا، مقدمہ، فرسٹ انفارمیشن رپورٹ ہے، یہ نہیں کہہ سکتے کہ ملزمان کو پہلےنامزد نہیں کیا گیا۔