ملتان (سٹاف رپورٹر) سرائیکیوں کی نسل کشی بند کر کے فی الفور ہمارا صوبہ بنایا جائے، ایران سے 8سرائیکی مزدوروں کے قتل پر سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں، شہداء کی میتیں فوری وطن واپس لانے کے انتظامات کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی اور سرائیکستان قومی کونسل کی طرف سے ملتان پریس کلب میں منعقدہ شہدائے سرائیکستان کانفرنس سے سرائیکی رہنماؤں رانا محمد فراز نون اور ظہور دھریجہ نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے سرائیکی رہنما مسیح اللہ خان جامپوری، ملک اللہ نواز وینس، مظہر کات، عابدہ بخاری، جی آر گورمانی، عبدالمجید خان عباسی، عنایت اللہ مشرقی، خواجہ شعیب الحسن، ملک جاوید چنڑ ایڈووکیٹ، ظفر ہانس، پروفیسر پرویز قادر خان ، شریف خان لاشاری، مطلوب بخاری و دیگر نے خطاب کیا۔ رانا فراز نون اور ظہور دھریجہ نے کہا کہ ایران میں سرائیکی مزدوروں کے قتل پر وسیب میں سوگ ہے جبکہ پنجاب حکومت نے کلچر ڈے منسوخ نہ کر کے خود ثابت کر دیا کہ پنجاب الگ اور سرائیکستان الگ ہے،۔ ظہور دھریجہ نے کہا کہ ایران میں قتل ہونیوالے مزدوروں کا تعلق بہاولپور سے تھا، اہل بہاولپور نے پاکستان کو تمام وسائل کے ساتھ اپنا آزاد اور خود مختار ملک دیا۔مہر مظہر کات نے کہا کہ ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں گزشتہ سال بھی 9سرائیکی مزدوروں کو بیدردی سے قتل کیا گیا تھاآج تک کوئی قاتل نہیں پکڑا گیا، سرائیکی مزدوروں کے قتل کی ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوتی ہے - ملک اللہ نواز وینس نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی خاموش ہیں۔ملک جاوید چنڑ ایڈووکیٹ، عنایت اللہ مشرقی، ڈاکٹر ظفر ہانس، پروفیسر پرویز قادر و دیگر نے کہا کہ حکمران بتائیں کہ سرائیکی کب تک لاشیں اٹھائیں۔