• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محنت کشوں کے عالمی دن سے انسدادِ تمباکو نوشی کے عالمی یوم تک

ماہ ِمئی کے اہم عالمی ایّام کا مختصر جائزہ
ماہ ِمئی کے اہم عالمی ایّام کا مختصر جائزہ

مئی گریگورین کیلنڈر کا پانچواں مہینہ ہے، جو 31 دِنوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ لفظ ’’مئی‘‘ رومن دیوی، ’’مایا‘‘ سے اخذ کیا گیا ہے، جو زرخیزی اور نشوونما کی علامت تھی۔ مئی کے آغاز پر شمالی نصف کُرّے پر بہار، گرمی سے بغل گیر ہوتی ہے، تو جنوبی ایشیا میں سورج اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ چمک رہا ہوتا ہے۔ اِسی طرح جنوبی نصف کُرّے پرسردی کی آمد آمد ہوتی ہے، جب کہ خطِ استوا مرطوب اور گرم ہوتا ہے۔

وقت کا پہیا اُلٹا گھمائیں، تو پتا چلتا ہے کہ ماضیٔ قریب و بعید میں کئی قابلِ ذکر واقعات ماہِ مئی میں رُونما ہوئے۔ یکم مئی 1707ء میں انگلینڈ اوراسکاٹ لینڈ نے مل کر سلطنتِ برطانیہ کی بنیاد رکھی، تو اِسی دن 1930ء میں نئے دریافت شُدہ نظامِ شمسی کے چھوٹے سیّارے، ’’پلوٹو‘‘ کا نام رکھا گیا اور پھر 1956ء میں اِسی روز ہی پولیو ویکسین عوام کی دسترس میں آئی۔ 

علاوہ ازیں، 5 مئی 1961ء کو ناسا نے پہلا امریکی خلا باز خلا میں بھیجا اور 7مئی 1945ء کو نازی جرمنی نے شکست قبول کر کے جنگِ عظیم دوم کا اختتام کیا۔ واضح رہے کہ جرمنی نے اس واقعے سے پانچ سال قبل 10مئی 1940ء کو بیلجیم، نیدرلینڈز اور لکسمبرگ پر قبضہ کیا تھا۔

دوسری جانب8 مئی 1886ء کو دواساز، جون پیمبرٹن نے مشہورِ زمانہ سافٹ ڈرنک ’’کوکا کولا‘‘ تیارکی، تو25 مئی 1969ء کو سوویت یونین کا اسپیس کرافٹ چاند پر اُترا اور اِسی دن 1977ء میں ریلیز ہونے والی مشہورِ زمانہ فلم، ’’اسٹار وارز‘‘نےشائقین کو ایک طویل عرصے تک اپنے سحر میں جکڑے رکھا۔ 11 اور 13مئی 1998ء کو بھارت نے پانچ ایٹمی دھماکے کیے، تو اس کے جواب میں پاکستان نے 28 اور 30 مئی کو چاغی، بلوچستان میں 6 ایٹمی دھماکے کیے اور اس تاریخی کارنامے کی یاد میں ہر سال 28 مئی کو پاکستان میں ’’یومِ تکبیر‘‘ منایا جاتا ہے۔ ذیل میں مئی میں منائے جانے والے اہم عالمی ایّام کاذکر کیا جا رہا ہے۔

یکم مئی (محنت کشوں کا عالمی دن)

؎ تُوں کی جانے یار فریدا… روٹی بندا کھا جاندی اے۔ اقوامِ عالم کی اکثریت یکم مئی کا دن شکاگو کے اُن مزدوروں اور محنت کَشوں کی یاد کے طور پر مناتی ہے کہ جو 19ویں صدی کے اخر میں ایک تحریک کی صُورت 8 گھنٹے کے یومیہ اوقاتِ کار، بیماری میں رخصت اور اوور ٹائم وغیرہ سمیت اپنےدیگر حقوق کے لیے کمر بستہ ہوئے اور آج بھی ’’محنت کَشوں کا عالمی دن‘‘ منصفانہ اُجرت اور بہترحالاتِ کار کے ضمن میں جدوجہد کرنے والے مزدوروں کے لیے حوصلہ افزائی کی علامت ہے۔

3 مئی (پریس کی آزادی کا عالمی دن)

اقوامِ متّحدہ کےزیرِاہتمام ہر سال 3 مئی کو منایا جانے والا یہ دن اخبارات کی اشاعت کی آزادی کے بنیادی اصولوں کی تعظیم کرتے ہوئے دُنیا بَھر میں معلومات اور سچّائی کی فراہمی پر قدغن کوکسی بھی صحت مند معاشرے میں ناقابلِ قبول قرار دیتا ہے۔ 

نیز، اِس روزاُن صحافیوں کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا جاتا ہے کہ جو پیشہ ورانہ مشکلات کے باوجود اپنی ذمّے داریاں جرأ ت و بہادری سے اور بطریقِ احسن انجام دے رہے ہیں، جب کہ اُن صحافیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے کہ جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر بھی آزادیٔ صحافت کا عَلم بلند رکھا۔ یاد رہے، رواں برس ورلڈ پریس فریڈم ڈے کی تِھیم اخبارات اور میڈیا پرمصنوعی ذہانت کے اثرات ہے۔

4 مئی (کان کنوں کا عالمی دن)

غالبؔ نے کہا تھا کہ ؎ ہم سُخن تیشے نے فرہاد کو شیریں سے کیا… جس طرح کا کہ کسی میں ہو کمال، اچّھا ہے۔ مگر یہ کیا کہ کوہ کن کمال حاصل کرتے کرتے زوال کی داستان بن جاتے ہیں۔ صرف جنوبی ایشیا ہی میں جفاکشی اور قربانی طلب اس خطرناک پیشے سے وابستہ لاکھوں افراد زبوں حالی کا شکار ہیں کہ اُنھیں زیرِ زمین ایندھن کی تلاش کےدوران نہ صرف حادثات کی صُورت جان سے ہاتھ دھونے کے خطرات درپیش رہتے ہیں، بلکہ کوئلے کا گرد وغُبار سانس اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کا سبب بھی بنتا ہے۔ اور ہر سال4 مئی کو کان کن مناسب اُجرت، حفاظتی اقدامات اور تربیت یافتہ ریسکیو عملے کی یقینی فراہمی جیسے مطالبات ہی کا اعادہ کرتے ہیں۔

8 مئی (عالمی یومِ ہلالِ احمر)

8 مئی کو دُنیا بَھر میں’’ورلڈ ریڈ کراس اینڈ ورلڈ ریڈ کریسنٹ ڈے‘‘ منایا جاتا ہے۔ یہ دن ہنری ڈوننٹ کا یومِ پیدائش ہے، جو عالمی انجمن، ریڈ کراس کی بنیاد رکھنے کی بناء پر پہلے نوبل انعام برائے امن کے بھی حق دار ٹھہرے۔ جنگ میں زخمی سپاہیوں کے علاج اور مدد کے لیے وجود میں آنے والی اس تنظیم نے نہ صرف پہلی اوردوسری جنگِ عظیم میں بھرپورخدمات انجام دیں بلکہ پھر زمانۂ امن میں بھی آفات کے شکار انسانوں کا ساتھ دینے کی بھی ٹھانی۔ اس وقت دُنیا بَھر میں ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ کے 16 ملین سے زائد رضاکاراوراراکین مصروفِ عمل ہیں۔

10 مئی (مہاجر پرندوں کا عالمی دن)

یو این او کے تحت 2006ء سے ہر سال 10مئی کو مہاجر پرندوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، جس کامقصد افریقا، یورپ اورایشیا کے نقل مکانی کرنے والے آبی پرندوں کے تحفّظ کو یقینی بنانا اور دُنیا کے مختلف خطّوں میں پرندوں کی نقل مکانی کے درمیان ربط کوسمجھنا ہے۔ 

یہ پرندے ہزاروں میل طویل سفرطے کرکے اپنی عارضی قیام گاہوں تک پہنچتے ہیں۔ واضح رہے کہ کراچی کے ساحل اور اندرونِ سندھ کی آب گاہیں بھی ہر سال سردیوں میں تقریباً چارماہ کے لیے سائبیریا سے آئے لاکھوں (پانچ سے چھے لاکھ) مہمان پرندوں کی میزبانی کا لطف اُٹھاتی ہیں۔

مئی کا دوسرا اتوار (ماؤں کا عالمی دن)

ہر سال ماہِ مئی کے دوسرے اتوار کو دُنیا بَھر میں ماؤں کا دن منایا جاتا ہے۔ دراصل، یہ عالمی یوم ماں، ممتا اوراُس سے وابستہ تعلق کے جشن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ ممتا، وہ احساس ہے کہ جسے الفاظ میں بیان کرنا دشوار ہے۔ ایک عورت جب ماں بنتی ہے، تو اس کی کُل کائنات اپنے بچّوں تک سِمٹ جاتی ہے۔ وہ اولاد کی خاطر اپنی ذات کو پس پُشت ڈال کر آخری سانس تک ہر مشکل سے لڑنے کا حوصلہ رکھتی ہے۔ ماؤں کی خُوب صُورتی اُن کی بے لوث محبّت میں ہوتی ہے، یعنی ہر ماں خُوب صُورت ہے۔

12 مئی (نرسز کا عالمی دن)

انٹرنیشنل کاؤنسل آف نرسز کے زیرِانتظام 1965ء سے یہ عالمی دن منایا جا رہا ہے، جو دراصل اسپتالوں میں ہمہ وقت مریضوں کی تیمارداری میں مصروف نرسز کی خدمات کا اعتراف اور اُن سے اظہارِ تشکّرکا ذریعہ ہے۔ نرسز کے 2025ء کے عالمی دِن کا تِھیم صحت کے شُعبے میں معاون ومددگار نرسز کی صحت اور بہبود کی جانب توجّہ مبذول کرواتا ہے اور اس دن کے لیے 12 مئی کی تاریخ آج سے 200 سال قبل جدید نرسنگ کی بنیاد رکھنے والی فلورنس نائٹ اینگل کے یومِ پیدائش کی نسبت سے منتخب کی گئی ہے۔

15 مئی (خاندانوں کا عالمی دن)

یہ دن معاشرے میں خاندان کی بنیادی اکائی کے طور پر اہمیت وضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے اس سے جُڑے مسائل سے آگہی کا موقع فراہم کرتا ہے اور خاندانوں پر اثرانداز ہونے والے سماجی، معاشی اور آبادیاتی عوامل کو زیرِ بحث لاتا ہے۔ 1993ء سے یو این او کے زیرِانتظام منائے جانے والے اس دن کا 2025ء کا تِھیم دُنیا کوایک خاندان کے طور پر دیکھتے ہوئے نسلوں کے درمیان پُل بنانے سے متعلق ہے۔

17 مئی (ورلڈ ٹیلی کمیونی کیشن اینڈ انفارمیشن سوسائٹی ڈے)

یہ دن ٹیلی کمیونی کیشنز (تار، ٹیلی فون، ریڈیو) اورنئی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز (کمپیوٹر، موبائل فون، انٹرنیٹ،سافٹ ویئر اور دیگر آلات) کےمعاشرے، معیشت اور ثقافت پراثرات و امکانات پر روشنی ڈالتا ہے۔ واضح رہے کہ مختلف ٹائم زونز اور دُوردراز مقامات پر موجود افراد میں رابطہ اور معلومات کی بروقت اور آسان منتقلی پائے دار خوش حالی کی ضامن بن سکتی ہے۔ مذکورہ عالمی یوم کا 2025ء کا تِھیم مواصلات اور مصنوعی ذہانت کے ساتھ معاشرتی مساوات میں اضافے سے متعلق ہے۔

17 مئی(ورلڈ ہائپرٹینشن ڈے)

رگوں میں دوڑتے پِھرنے کے ہم نہیں قائل… جب آنکھ ہی سے نہ ٹپکا، تو پھر لہو کیا ہے۔ حضرتِ غالبؔ کا کہا سَر، آنکھوں پر۔ بےشک خُون کی یہ بھاگ دوڑ زندگی کا لازمہ ہے، مگر فعال و صحت مند زندگی کے لیےاس بھاگ دوڑ کو اعتدال میں رکھنا ہم پر لازم ہے۔ ’’ہائپر ٹینشن‘‘ کو ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشارِخون بھی کہا جاتا ہے۔ 

یہ دِن منانے کا بِیڑا 2005ء سے ’’ورلڈ ہائپرٹینشن لیگ‘‘ نے اُٹھایا ہے تاکہ عوام میں ہائی بلڈ پریشر سے متعلق، جسے ’’خاموش قاتل‘‘بھی کہا جاتاہے، معلومات عام کی جا سکیں۔ واضح رہے، اس عالمی یوم کا رواں برس کا تِھیم بلڈ پریشر کی باقاعدگی سے جانچ اور اسے کنٹرول کرنے کی صُورت طویل زندگی جینے کا مژدہ سُناتا ہے۔

18 مئی (انٹرنیشنل میوزیم ڈے)

میوزیمز یا عجائب گھرمختلف خطّوں کی تاریخ، ثقافت اور فنون سے واقفیت کا بہترین ذریعہ ہیں اور اِسی لیے ’’انٹرنیشنل کاؤنسل آف میوزیمز‘‘ نے سال میں ایک دن عجائب گھروں کے لیے مختص کیا ہے، تاکہ عوام الناس میں اِن سے دِل چسپی اور شوق بےدار کرنے کے ساتھ میوزیمز کو درپیش مشکلات سے متعلق آگہی بھی فراہم کی جا سکے۔

19 تا25 مئی ( گلوبل روڈ سیفٹی وِیک)

سڑکوں پر رُونما ہونے والے حادثات پوری دُنیا میں معذوری اور اموات کی بڑی وجہ ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق روڈ ایکسیڈینٹس کے نتیجے میں ہر سال تقریباً 12لاکھ افراد لقمۂ اجل بنتے ہیں، جب کہ 5 کروڑ زخمی ہوجاتے ہیں، جن میں اکثریت 5 سالہ بچّوں سے29سال تک کے نوجوانوں کی ہوتی ہے۔ 

سڑکوں پر ہونے والے حادثات کے نتیجے میں دُنیا سے رخصت ہونے والے ہر چار افراد میں سے ایک سائیکل سوار یا پیدل چلنے والا شخص ہوتا ہے۔ سو، اس مخدوش صُورتِ حال کے پیشِ نظر یو این او کے زیرِاہتمام ہر سال سڑکوں پر حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ایک ہفتے پر مشتمل آگہی مُہم چلائی جاتی ہے۔

20 مئی (شہد کی مکھیوں کا عالمی دن)

اقوامِ متحدہ کے رُکن ممالک 2018ء سے ہر سال 20 مئی کو شہد کی مکھیوں کا عالمی دن مناتے ہیں۔ یہ دن ہمیں عملِ زیرگی یعنی پُھولوں کےزیرہ دانوں کی منتقلی (پولی نیشن)، خوراک کی فراہمی اور ایکو سسٹم کی پائے داری کے لیےحشرات کے کردار کو سمجھنے کا موقع دیتا ہے۔ اس عالمی یوم کا 2025ء کا تِھیم مکھیوں کو فطرت سے حاصل شدہ ہم سب (نباتات اور حیوانات) کی پرورش کرنے کی ہمہ جہت صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے۔

21مئی (چائے کا عالمی دن) 

چائے کی طویل، دِل چسپ تاریخ تو قبلِ مسیح میں چین سے شروع ہوتی ہے، لیکن آج سب سے زیادہ چائے ترکیہ، آئرلینڈ اور برطانیہ میں پی جاتی ہے، جب کہ اس اعتبار سے پاکستان کا شمار ایران، رُوس، مصر اور نیوزی لینڈ وغیرہ کےساتھ ہوتا ہے۔

مشرقِ بعید سے لےکر برطانیہ تک چائے سماج و ثقافت میں مہمان نوازی کی روایت کا اہم حصّہ ہے، جب کہ اس کی تجارت کے معاشی اثرات بھی واضح ہیں۔ اقوامِ متّحدہ کی توثیق کے بعد سے2020ء سے ہر سال 21مئی کو دُنیا بَھر میں چائے کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اور کیوں نہ منایا جائے کہ گرمی میں بھی گرما گرم چائے ناگزیر ہے کہ اکثریت کی آنکھیں تو چائے پی کر ہی کُھلتی ہیں۔

24 مئی (مارخور کا عالمی دن)

’’مارخور‘‘ کے لفظی معنی ’’سانپ کھانے والا‘‘ کے ہیں، جب کہ ہمالیہ کے پہاڑوں کا باسی اور بڑے، بل دارسینگوں والا جسیم جنگلی بکرا بھی ’’مارخور‘‘ کہلاتا ہے۔ یہ پاکستان، بھارت، کشمیر اور افغانستان وغیرہ میں پایا جاتا ہے اوراِن دنوں جنگلی بکرےکی اس نسل کو مختلف وجوہ کی بناء پر معدومی کا سامنا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 3.5 سے 5 ہزار مارخور پائے جاتے ہیں۔ یہ پاکستان کا قومی جانور ہے، جو عزم، طاقت اور اُبھرنے کی قوّت کی علامت ہے۔

30 مئی (آلو کا عالمی دن)

بیش تر سبزیوں اور گوشت کے ساتھ آسانی سے اپنی جگہ بنانے والا آلو،خُود اپنی ذات میں انجمن ہے اور اسی لیے اقوامِ متّحدہ نے 2024ء سے غذائیت سےبھرپور آلوؤں کی معاشی، ماحولیاتی اور ثقافتی اہمیت کو نمایاں کرنے کے لیے 30 مئی کا دن مخصوص کیا ہے۔ 

آلو دُنیا کی دو تہائی آبادی کی بنیادی خوراک ہے اور ایک اندازے کے مطابق 2030ء تک آلوؤں کی پیداوار بڑھ کر 750ملین ٹن ہو جائے گی۔ دِل چسپ بات یہ ہےکہ قبل مسیح میں پیرو میں مقامی باشندوں نے آلوؤں کی کاشت کا آغاز کیا تھا اور وہ آلو گلنے کے دورانیے سے وقت کا اندازہ لگاتے تھے۔

31 مئی (انسدادِ تمباکو نوشی کا عالمی دن)

مشہور مقولہ ہے کہ ’’سگریٹ کے ایک سِرے پر دُھواں اور دوسرے پراحمق ہوتا ہے۔‘‘ تمباکو ہردو صُورت میں، چاہےکھایا جائےیا پیا جائے، جان لیوا اور80 لاکھ سالانہ اموات کی وجہ ہے۔ یہ کینسر، امراضِ قلب، سانس کی بیماریوں، یادداشت کی کمی اور چڑچڑے پن کے بنیادی اسباب میں شامل ہے۔ 2024ء کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہرسال تمباکونوشی سے ہونے والی اموات کی شرح دُنیابَھر میں سب سے زیادہ ہے اور ایسی گمبھیر صورتِ حال سے پریشان ڈبلیو ایچ او 31 مئی 1987ء سے عالمی یوم منا کردُنیا کوتمباکو کےاستعمال کے خطرات سے خبردار کر رہی ہے۔

مذکورہ بالا عالمی ایّام کے علاوہ مئی میں دُنیا بَھر میں ٹونا مچھلی کا دن (2 مئی)، فائر فائٹرز ڈے (4 مئی )، پُرتگالی زبان کا دن (5 مئی) دَمے کا دن اور ایتھلیٹس ڈے (7 مئی)، دوسری جنگِ عظیم میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کا یادگاری دن اور تھیلیسیمیا کا یوم( 8 مئی)، ثقافتی تنوّع کا دن (21 مئی)، حیاتیاتی تنوّع کا دن (22 مئی ) فُٹ بال کا دن( 25 مئی) اور اقوامِ متّحدہ کے امن برقرار رکھنے والے ارکان کا دن ( 29 مئی ) بھی منایا جائے گا۔

سنڈے میگزین سے مزید