اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کے ایم این اے حنا پرویز کے ساتھ مکالمے نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی۔
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان کی رکنِ صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) حنا پرویز بٹ کے ساتھ جملوں کے تبادلے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس پر انٹرنیٹ صارفین نے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
بدھ کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان کی جانب سے حنا بٹ نے پنجاب اور خیبر پختون خوا (کے پی) کے سرحدی علاقے میں 2 مارچ کو دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے حملوں کو ناکام بنانے پر پنجاب پولیس کی تعریف کی اور خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے قرارداد پڑھ کر سنائی۔
اس دوران ایک رکنِ پنجاب اسمبلی نے کہا کہ میں قرار داد کی حمایت کرتا ہوں مگر مجھے حنا پرویز بٹ دہشت گردوں کی تعریف بتا دیں، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ دہشت گرد کون ہے؟
جواب میں جب حنا پرویز بٹ نے ’دہشت گردوں‘ کی اصطلاح کی تعریف شروع کی تو وہ سوال پوچھنے والے ایم این اے کی جانب دیکھ رہی تھیں۔
اس پر اسپیکر پنجاب اسمبلی احمد خان نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ’حنا، آپ مجھے ایڈریس کریں، میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھے ٹھیک سے دیکھیں‘، احمد خان کے اس جملے پر حنا پرویز شرما گئیں جبکہ اسمبلی قہقہوں سے گونج اٹھی۔
ایک مختصر وقفہ لینے کے بعد احمد خان نے مزید کہا کہ ’ظاہر ہے، ایک رکن یہاں بول رہا ہے، آپ کو وہی کرنا ہو گا جو میں کہہ رہا ہوں‘۔
بعد ازاں ایم این اے حنا پرویز بٹ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’محترم اسپیکر، آپ کا شکریہ‘ اور اپنا جواب جاری رکھا۔
اس سے قبل منگل کے روز بھی ایوان کی کارروائی کے دوران پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے حنا پرویز کے ہلکے سبز لباس کی تعریف کی گئی تھی جس کی ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروا لی تھی۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران جب حنا بٹ نے پارلیمانی سیکریٹری سے لاہور اور قصور کے درمیان ٹرانسپورٹ سروس کی کمی کے بارے میں استفسار کیا تو انہوں نے کہا کہ ’حنا، آپ نے قصور کے لیے سوال اٹھایا ہے، میں شکر گزار ہوں کہ آپ نے آج اچھا لباس پہنا ہے‘۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس ویڈیو پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
کچھ صارفین اسے معمول سے ہٹ کر ’ہلکا پھلکا مذاق‘ قرار دے رہے ہیں تو کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ یہ نامناسب رویہ تھا۔