پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈے اور اس کی مذموم سازشوں کو بے نقاب کرنے کیلئے عالمی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کیلئے وزیراعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جسے سفارتی محاذ پر اہم ٹاسک سونپا گیا ہے۔ارکان میں چار سابق وزرائے خارجہ اور ماہر سفارت کار شامل ہیں جو بھارتی جارحیت سے پیدا شدہ خطرناک صورتحال اور عالمی امن کیلئے سنگین خطرات کے بارے میں آگاہی دینے کیلئے آئندہ ہفتے روانہ ہوں گے۔وفد سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے موقف اور امن کے لیے کوششوں کو بھی اجاگر کرے گا۔وفد اقوام متحدہ بھی جائے گا۔جنگی محاذ پر عبرت ناک شکست اور آپریشن سندور کی ناکامی کی کلنک مودی سرکار پر ایک بد نما داغ بن گئی ہے جس کومٹانے کی ناکام کوشش میں اس نے سفارتی مہم جوئی کا آغاز کر دیا ہے اور 70 ملکوں کے اتاشیوں کے سامنے اپنی صفائیاں پیش کر دہی ہے جس کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پاکستان کے لیے وار ڈپلومیسی ناگزیر ہو گئی ہے پہلگام واقعہ پر بھارتی میڈیا نے اتنا جھوٹ بولا کہ اب ان کی بات کی کوئی حیثیت نہیں رہی۔بھارت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا جبکہ پاکستان نے تحمل اور بردباری دکھائی جسے دنیا نے سراہا۔بھارت پاکستان کو خطے میں تنہا کرتے کرتے خود تنہا ہو گیا ہے اور پاکستان نے اسے مزید تنہائی میں دھکیلنے کے لیے مئوثر سفارتی حکمت عملی اپنائی ہے۔پاکستان اور بھارت کی حالیہ کشیدگی کے دوران چین، ترکیہ اور آذربائیجان پاکستان کے لیے بھرپور سفارتی حمایت کا اظہار کر چکے ہیں تاہم اس کشیدگی میں بھارت کا ساتھ دینے والا واحد ملک اسرائیل تھا۔بلاول بھٹو اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے نبھانے کے لیے پر عزم ہیں۔جنگ میں شکست کا شکار مودی سرکار کو اس محاذ پر بھی ناکامی ہوگی۔