• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے مارچ اور اپریل 2025ء کے دوران اپنے جامع بزنس کانفیڈنس انڈیکس ویو27 کے نتائج کا اعلان کیا ہے جسکے مطابق سیاسی استحکام اور حکومتی پالیسیوں کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ اور کاروباری اعتماد میں 16فیصد کی نمایاں بہتری آئی ہے جوپاکستان کے معاشی استحکام کی جانب بڑھتے ہوئے سفر کا مظہر ہے۔ یہ انڈیکس گزشتہ سروے اکتوبر، نومبر 2024میں منفی 5فیصد کے مقابلے میں 11فیصد مثبت ہے۔ او آئی سی سی آئی سال میں دو مرتبہ بزنس کانفیڈنس سروے کا انعقاد کرتی ہے جس میں پاکستان کے تقریبا 80فیصد جی ڈی پی کی نمائندگی کرنیوالے بڑے کاروباری اسٹیک ہولڈرز کی آرا شامل ہوتی ہیں۔ تازہ سروے میں مینو فیکچرنگ، خدمات، ریٹیل، ہول سیل سمیت مختلف شعبوں کی رائے لی گئی ہے۔ سروے نتائج کے مطابق مجموعی کاروباری اعتماد میں بہتری کی قیادت مینو فیکچرنگ سیکٹر نے کی جسکا اعتماد گزشتہ سروے کے منفی 3فیصد کے مقابلے میں 15ہو گیا۔ ریٹیل/ ہول سیل سیکٹر کا اعتماد منفی 18کے مقابلے میں مثبت 2فیصد پر آ گیا۔ خدمات کے شعبے میں بھی کاروباری اعتماد میں استحکام رہا جو 2 فیصد سے بڑھ کر مثبت 10فیصد ہو گیا۔ سروے کے 45 فیصد شرکاء نے آئندہ 6ماہ کے لیے مثبت توقعات کا اظہار کیا ہے۔ میکرو اکنامک استحکام، کم ہوتی افراط زر اور اگلے 6ماہ کے دوران متوقع بہتری کاروباری اعتماد کی بحالی کی اہم وجوہات ہیں۔ مثبت رجحان خوش آئند ہے تاہم اسے برقرار رکھنے کیلئے پالیسیوں میں مستقل مزاجی، شفافیت اور تمام کلیدی اسٹیک ہولڈرز سے مئوثر روابط ضروری ہیں۔ وزیر خزانہ نے سروے نتائج کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس رجحان کو برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اقتصادی ترقی کو مزید تیز کرنے، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ اور تجارت بڑھانے کیلئے اقدامات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ مہنگائی اور ٹیکسیشن پر گزشتہ سروے میں اہم خدشات تھے اس بار بھی انہیں اجاگر کیا گیا ہے۔

تازہ ترین