سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کی گرفتاری کے لیے حکمتِ عملی بنا دی گئی ہے، ملیر جیل سے 213 قیدی فرار ہوئے جبکہ 78 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ ملیر جیل میں ٹوٹل 6 ہزار قیدی ہیں، گزشتہ روز زلزلے کے جھٹکوں کے بعد 2 سرکل کے قیدیوں کو باہر نکالا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں نے جیل کے مزکری دروازے کی طرف بھاگنا شروع کردیا، مرکزی دروازے کے اندر جیل پولیس جبکہ باہر ایف ایس اہلکار تعینات ہیں، قیدیوں کے ہجوم کو دیکھ کر جیل پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کی۔
آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ دونوں سرکل میں منشیات کے مقدمات کے قیدی موجود تھے، جیل کے اندر اور اطراف میں بھی سیکیورٹی کے انتظامات کو بڑھایا گیا ہے۔
غلام نبی میمن کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس کی اضافی نفری جیل کے اطراف کی آبادیوں میں سرچ آپریشن کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ کراچی میں زلزلے کے باعث ملیر جیل کی دیواروں میں دراڑ پڑنے سے رات گئے 300 قیدی فرار ہو گئے تھے۔
قیدیوں کی گرفتاری کےلیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے میں سرچ آپریشن کیا۔ اس دوران جیل کے باہر شدید فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
جیل ذرائع کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں کے پیشِ نظر قیدیوں کو بیرکوں سے باہر لایا گیا تھا، اس دوران بعض قیدی موقع کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے تھے۔