اقتصادی سروے میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کو صحافیوں نے چیلنج کردیا ہے۔
وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے صحافیوں نے سوال کیا کہ انہوں نے تیسری سہ ماہی کے اعداد و شمار کی بنیاد پرشرح نمو جاری کردی ہے، کیا یہ شرح مستند تصور کی جاسکتی ہے؟
اس پر وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ وہ اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہیں، وفاقی کابینہ کے مشورے سے اس معاملے پر اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی جاسکتی ہے۔
اس سے قبل رواںمالی سال کے اقتصادی جائزے میں بتایا گیا کہ پاکستان پر مجموعی قرض 76 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیا۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے بتایا کہ مقامی قرض 51 ہزار 518 ارب روپے جبکہ بیرونی قرضہ 24 ہزار 489 ارب روپے ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی ڈی پی گروتھ 3اعشاریہ6 فیصد ہدف سے کم رہ کر 2اعشاریہ68 فیصد رہی۔