محرم الحرام کے دوران صوبۂ خیبر پختونخوا کے شہر پشاور، ڈی آئی خان، ٹانک، کوہاٹ اور ہنگو کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے آئی جی پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے فوج بھی اسٹینڈ بائی ہوگی، صوبے بھر میں 70 ہزار پولیس اہلکار سیکیورٹی فرائض انجام دیں گے۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی زیرِ صدارت محرم الحرام کی سیکیورٹی اور دیگر انتظامات سے متعلق اجلاس ہوا۔
اجلاس میں ہدایت جاری کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے لیے فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔
محسن نقوی نے کہا کہ اشتعال انگیز مواد کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے، سوشل میڈیا کی کڑی مانیٹرنگ ہوگی، جلوسوں اور مجالس کی نگرانی کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔