• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی سیاسی بحران سے نکل سکے، فی الحال راستہ نظر نہیں آتا، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق نے نے اپنے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ پی ٹی آئی کے پاس موجودہ سیاسی بحران سے نکلنے کیلئے کیا آپشنز ہیں؟جواب میں تجزیہ کار مظہر عباس، ارشاد بھٹی، آصف بشیر چوہدری اور فخر درانی کا کہنا تھا کہ فی الحال کوئی راستہ نظر نہیں آتا جس سے پی ٹی آئی سیاسی بحران سے نکل سکے۔بائیکاٹ غلطی ہوگی عمران خان پہلے بھی یہ غلطی کر چکے ہیں۔ بائی الیکشن میں نہ جانے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے کیونکہ مؤثر بائیکاٹ کا امکان کم ہے۔ اگر پی ٹی آئی انتخاب میں حصہ لے تو زیادہ بہتر ہوگا۔ جب تک اپوزیشن لیڈر سمیت پارٹی رہنماؤں کے کیسز عدالت میں زیر سماعت ہیں پی ٹی آئی کو کسی نہ کسی کو نامزد کرنا چاہیے بعد میں اصل امیدوار واپس آ کر یہ منصب سنبھال سکتے ہیں۔ اہم عہدے خالی رکھنا مناسب نہیں۔ خواجہ آصف کے بیوروکریسی کے بیان سے متعلق فخر درانی نے کہا کہ انصار عباسی کی خبر کے مطابق سیالکوٹ میں کسی تبدیلی پر ان سے مشورہ نہیں کیا گیا اصل وجہ یہ تھی۔وزیراعلیٰ پنجاب کی بیوروکریسی میں تقرریوں پر سیاسی دباؤ نہ ماننے کی پالیسی سے متعلق آصف بشیر چوہدری نے کہا کہ اگر سیاسی تقرریوں نہ ہو تو لانگ ٹرم میں اس کا فائدہ ہوتا ہے اور یقیناً سیاسی فائدہ بھی ہوتا ہے۔ تجزیہ کار مظہرعباس، ارشاد بھٹی، آصف بشیر چوہدری اور فخر درانی نے کہا کہ بائیکاٹ کرنا غلطی ہوگی پہلے بھی عمران خان اسی طرح کی غلطی کرچکے ہیں ۔ بائی الیکشن میں نہ جانے کا فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کرنے کی ضرورت ہے۔تاہم متاثر کن بائیکاٹ مشکل نظر آتا ہے پی ٹی اائی اگر الیکشن میں حصہ لیتی ہے تو زیادہ بہتر ہوگا۔
اہم خبریں سے مزید