پشاور،تیمرگرہ، شانگلہ، خال،وانا (کرائم رپورٹر،نمائندگان جنگ ،مانیٹرنگ ڈیسک)پولیس اسٹیشن، فورسز پر دستی بم اور راکٹ حملے، 7 اہلکار شہید، پشاور اور لوئر دیر میں پولیس اسٹیشن ، چیک پوسٹوں پر حملوں میں دو اہلکار اور دیر بالا میں موبائل پر حملے میں 3اہلکار جاں بحق ، کیڈٹ کالج وانا اور ایف سی کیمپ میں جاری جشن آزادی کی تقریبات پر راکٹ حملے، 1اہلکار شہید، وزیراعلیٰ اور گورنر کی مذمت ، صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں پولیس چوکیوں پر دہشت گردوں کے حملوں میں ایڈیشنل ایس ایچ او سمیت7 اہلکار شہید اور 9زخمی ہوگئے، جشن آزادی کی رات ادیزئی ،حسن خیل پولیس اسٹیشن اورچوکی سخی پل پردہشتگردوں کے حملوں کے نتیجے میں ایلیٹ فورس کا 1اہلکار شہید جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا ،پولیس نے بہادری سے دہشتگردوں کا مقابلہ کیا ،دوسری جانب لوئر دیر میں دہشت گردوں کی جانب میدان میں پولیس کی 2 مختلف چیک پوسٹوں لاجبوک اور شداس پر حملہ کیا گیا،ڈی پی او کے مطابق حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل شہید جبکہ ایک زخمی ہوگیا،دیربالا میں دہشت گردوں نے کوئیک رسپانس فورس (کیو ار ایف) کی موبائل پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں3 پولیس اہلکار شہید اور 6 اہلکار زخمی ہوگئے،پاراچنار میں کرم فسادات میں مطلوب ملزم تہران طوری کی گرفتاری کیلئے چھاپے کے دوران پولیس پر فائرنگ کے نتیجے میں ایڈیشنل ایس ایچ اوروضہ اسٹیشن قیصرحسین شہید ہوگئے، کیڈٹ کالج وانا اور ایف سی کیمپ میں جاری جشنِ آزادی کی تقریبات اس وقت خوف و دہشت میں بدل گئیں جب مسلح جنگجوؤں نے تین راکٹ لانچر فائر کر دیے۔ حملے کے بعد فرہاد ایف سی کیمپ کے قریب جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں ایک سیکورٹی اہلکار کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔اسی روز، تحصیل برمل کے اعظم ورسک علاقے میں مسلح جنگجو اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ کے دوران دو راہگیر شدید زخمی اور ایک شخص، عبدالصمد، شہید ہوگئے۔ زخمیوں میں راز محمد ادا خیل شامل ہے۔ واقعے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز نے بکتر بند گاڑیوں اور پیدل گشت کے ذریعے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جس سے مقامی آبادی میں خوف و ہراس مزید بڑھ گیا۔