• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان کیخلاف اسپنرز کی جادوئی کارکردگی کے باعث وسیم اکرم رائے بدلنے پر مجبور

فائل فوٹوز
فائل فوٹوز

 سابق کپتان وسیم اکرم نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے فائنل میں قومی ٹیم کی بولنگ حکمتِ عملی پر تنقید کرنے کے صرف 11 منٹ بعد ہی اپنا بیان واپس لے لیا اور اسپنرز کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی۔

اتوار کو کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 141 رنز بنائے اور افغانستان کو 142 رنز کا ہدف دیا، جواب میں افغان ٹیم صرف 66 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور پاکستان نے 75 رنز سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے ٹرافی اپنے نام کرلی۔

میچ کے دوران وسیم اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر قومی ٹیم کی حکمتِ عملی پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ یہ کیا ہورہا ہے، سیم وکٹ پر پارٹ ٹائم بولرز کیوں کروائے جارہے ہیں، خاص طور پر جب آپ کو 140 رنز کا دفاع کرنا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ ٹرننگ ٹریک ہے، میں مانتا ہوں، لیکن گیند کافی سیم بھی ہورہی ہے، نئے بلے باز کے لیے زیادہ مشکل کیا ہے؟ نئی گیند سیم وکٹ پر یا اسپنر کے ساتھ؟ کم از کم ابتدائی 3 اوورز پیسرز کو کرنے دیں، پھر اسپنرز لائیں۔

تاہم صرف 11 منٹ بعد جب پاکستان کے اسپنرز نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا تو وسیم اکرم نے اپنی رائے واپس لیتے ہوئے کہا کہ بحث ختم، میں اپنی بات واپس لیتا ہوں، اسپنرز نے شاندار کارکردگی دکھائی۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید