• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کا کھیلوں میں سیاست کیخلاف ورکنگ گروپ بنانے کا اعلان

انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے کھیلوں میں سیاست کے خلاف ورکنگ گروپ بنانے کا اعلان کر دیا۔

کمیٹی نے سیاسی معاملات اور ملکوں کے درمیان کشیدگی کی بنیاد پر اسپورٹس ایونٹس کے بائیکاٹ، منسوخی اور کھلاڑیوں کے سفر میں رکاوٹ ڈالنے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں بھارت نے کھیلوں کے سیاسی بنیادوں پر بائیکاٹ اور کھلاڑیوں کے ویزے منسوخی کے اقدامات کیے ہیں۔

آئی او سی ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس کے بعد اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کھیل قوموں کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور یہی اولمپک کا بنیادی اصول ہے، ملکوں کی کشیدگی مذاکرات سے دور کی جانی چاہیے، کھیل ہی دنیا کو امن اور اتحاد کے رشتے میں جوڑنے کی طاقت رکھتے ہیں، کھیلوں کو سیاسی چپقلش کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

کمیٹی نے کھیلوں میں سیاست کی مداخلت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی کشیدگی کے باعث ایونٹس کے بائیکاٹ، کھلاڑیوں کے سفر میں رکاوٹ اور مقابلوں کی منسوخی کھلاڑیوں کے حق پر ڈاکا ڈالنے کے مترادف ہے۔

انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کا کہنا ہے کہ آئی او سی کا ورکنگ گروپ کھیلوں کی سیاسی غیر جانبداری کو یقینی بنائے گا، کھلاڑی امن کے سفیر ہیں اور اولمپکس کا بنیادی اصول کھیلوں کو سیاست سے الگ رکھنا ہے۔

یاد رہے کہ 2036ء کی میزبانی کا خواہشمند بھارت بارہا اولمپک کے امن کے اصول کی خلاف ورزی کر چکا ہے، کبھی پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزے سے انکار، بلائنڈ کرکٹ، اسکریبل، اسنوکر اور اسکواش ٹیموں کو ویزے نہ دینا اس کی کھلی مثال ہے، اس کے علاوہ کرکٹ اور فٹ بال ٹیموں کو آخری لمحات تک منتظر رکھنا بھی بھارت کا رویہ رہا ہے۔

حال ہی میں بھارتی کرکٹرز نے پاکستانی پلیئرز سے ہاتھ نہ ملا کر دنیا بھر میں کھیلوں کی روح کی نفی کی، اسپورٹس ماہرین کے مطابق کھیلوں کو سیاست کا شکار بنانے سے بھارت کی اولمپک بڈ خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

عالمی سطح پر کھیلوں کو سیاست سے بچانے کی آوازیں تیز ہو رہی ہیں اور اب آئی او سی کا ورکنگ گروپ اس پیغام کو مزید مضبوط کر رہا ہے، ایسے میں بھارت کو اپنی سیاست اور کھیلوں کے بیچ فیصلہ کرنا ہو گا کیونکہ عالمی اسٹیج پر سیاست کے لیے کھیلوں کی کوئی گنجائش نہیں۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید