روس نے نئے جوہری کروز میزائل بوریویسٹنک کا تجربہ کیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روسی چیف آف جنرل اسٹاف ویلری گیرمیسوو نے بتایا ہے کہ نئے جوہری کروز میزائل بوریویسٹنک نے 14 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا اور یہ میزائل تقریباً 15 گھنٹے فضا میں رہا۔
روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ اہم جوہری کروز میزائل کے ٹیسٹ مکمل ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب میزائلوں کی تعیناتی سے قبل آخری مرحلے پر کام شروع ہونا چاہیے۔
میزائل کے حوالے سے روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ بوریویسٹنک کروز میزائل کو نیٹو نے اسکائی فال کا لقب دیا ہے۔ یہ میزائل یورپ کے موجودہ اور مستقبل میں سامنے آنے والے تمام میزائل دفائی نظاموں کی پہنچ سے باہر ہے اور میزائل کو پرواز کے دوران ٹریس کرنا ناممکن ہے۔