بھارتی وزیراعظم نریندر مودی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کترانے لگے۔
امریکی جریدے بلوم برگ کے مطابق نریندر مودی ایسے بین الاقوامی ایونٹ مس کرنے لگے ہیں، جہاں ٹرمپ سے ملاقات ہوسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم کو خدشہ ہے کہ امریکی صدر ان کی موجودگی میں میڈیا کے سامنے پھر پاک بھارت جنگ بندی پر بولیں گے۔
امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق کہیں گے جنگ بندی انہوں نے کرائی جبکہ بھارت یہ بات ماننے کو تیار نہیں، ٹرمپ کا بے لاگ انداز انہیں شرمندگی سے دوچار کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق نریندر مودی ریاست بہار کے اہم الیکشن کے موقع پر یہ رسک نہیں لینا چاہتے، بھارتی وزیراعظم نے ملائیشیا میں آسیان سربراہی اجلاس میں بھی اسی لیے شرکت نہیں کی تھی۔
امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اب تک 50 سے زیادہ بار کہہ چکے ہیں کہ پاک بھارت جنگ بندی، انہوں نے کرائی ہے جبکہ مودی نے بھارتی اپوزیشن کے شدید دباؤ، طنز اور بزدلی کے طعنوں کے باوجود اس موضوع پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
بلوم برگ نے لکھا کہ نریندر مودی کے برعکس پاکستان نے نہ صرف تسلیم کیا ہے کہ جنگ بندی ٹرمپ نے کروائی بلکہ اسی لیے ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد بھی کیا۔
جواب میں ٹرمپ کئی بار وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ’’عظیم شخصیات‘‘ کہہ کر سراہ چکے ہیں۔