اپوزیشن رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ ستائیسویں ترمیم شخصیات کے فائدے اور نقصانات کو سامنے رکھ کر بنائی گئی ہے، استثنیٰ کی بندر بانٹ جاری ہے۔
تحریک تحفظ آئین کے رہنماؤں کے ساتھ اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ آئین کا شخصیات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، اشرافیہ اپنے مفادات کےلیے آئین کے اندر ترامیم کر رہے ہیں، 26 ویں آئینی ترمیم جس طرح پاس کرائی گئی وہ سب کے سامنے ہے، 90 فیصد ممبران کو پتہ بھی نہیں تھا کہ ترمیم میں کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترمیم کو پاس کروانے میں اہم کردار سپریم کورٹ نے ادا کیا، مخصوص نشستوں سے پی ٹی آئی کو محروم کردیا اور وہ حکومت کو دی گئیں، حکومت کو مخصوص نشستوں سے مطلوبہ نمبر مل گئے، پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کے ذریعے 27 ویں ترمیم لائی جارہی ہے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ عمرانی معاہدہ ایک فرد کا ریاست کے ساتھ تعلق ہے، 1973 کے آئین کے مطابق ہر ادارہ اپنی حدود کے اندر رہ کر کام کرے گا، یہ ترمیم شخصیات کے فائدے اور نقصانات کو دیکھ کر بنائی گئی ہے، ڈرافٹ پڑھا تو دل اداس ہوگیا کہ یہ ہم کیا کرنے جارہے ہیں۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ چھٹی کے دن آئین پر حملہ کیا گیا، پاکستان کی بنیادوں پر حملہ ہوا ہے، یہ بھی 9/11 ہے، ہم سب کچھ جانتے ہوئے اپنے ارادے سے یہاں آئے ہیں، پاکستان پر بغیر الیکشن کے یہ ٹولہ قابض ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک سے محبت کرنے والے لوگ ہیں، مجھ سے 5 دفعہ ملک کے آئین کے دفاع کا حلف لیا گیا، جھوٹے پروپیگنڈے کیے جارہے ہیں، عوام کو غلط تاثر دیا جاتا ہے، پارلیمنٹ کو چلنے نہیں دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج رات ساڑھے 8 بجے سے ہم نے نعرے شروع کرنے ہیں، آج رات کا نعرہ ایسے دستور کو ہم نہیں مانتے ہے، بانی پی ٹی آئی کے ساتھی تحریک کا کہہ رہے تھے آج سے تحریک شروع ہے، ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے۔